40 ہزار روپے والے انعامی بانڈز رجسٹرڈ کرانے کیلیے 9 ماہ کی مہلت

اقدام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحفظات پر کیاگیا، مزید قرعہ اندازی نہیں ہوگی

اقدام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحفظات پر کیاگیا، مزید قرعہ اندازی نہیں ہوگی۔ فوٹو: فائل

حکومت نے 40000 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کیش یاکم مالیت کے بانڈزمیں تبدیل کرنے کے لیے 9 ماہ کی مہلت دیدی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے 40 ہزار روپے والے انعامی بانڈز رکھنے والے سرمایہ کاروں کو اپنے بانڈز رجسٹرڈکرانے کے لیے31 مارچ 2020ء تک کی مہلت دی ہے۔ اس حکومتی اقدام سے گلوبل واچ ڈاگزکے تحفظات بھی دور ہوںگے جوبڑی مالیت کے ان بانڈزکے کالا دھن ذخیرہ کرنے کے سلسلے میں ممکنہ استعمال پرشکوک ظاہرکرتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان ان دنوں ایف اے ٹی ایف کی منفی فہرست میں ہے۔ پاکستان نے تمام مالیت کے انعامی بانڈز میں 950 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ اس سرمایہ کاری کا ایک چوتھائی سے زیادہ حصہ 40 ہزار روپے والے انعامی بانڈز پر مشتمل ہے۔ بڑی مالیت کے یہ انعامی بانڈزکالے دھن کو سفید کرنے اور ٹیکس چوری کا کلیدی ذریعہ ہیں۔

علاوہ ازیں وزارت خزانہ، محصولات واقتصادی امورکی جانب سے جمعرات کو یہاں جاری بیان کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کے فیصلے کے مطابق 40 ہزار روپے مالیت کا پرائز بانڈ رکھنے والے کئی سہولیات سے استفادہ کر سکیں گے۔

40 ہزارروپے والے بیئر رپرائز بانڈہولڈرکواپنے بانڈزکو سٹیٹ بینک آف پاکستان، نیشنل بینک آف پاکستان، یونائیٹڈ بینک، مسلم کمرشل بینک، الائیڈ بینک آف پاکستان، حبیب بینک آف پاکستان اور بینک الفلاح کی مجازبرانچوں سے رجسٹرڈ پرائز بانڈ میں تبدیل کروانے کی سہولت حاصل ہو گی۔


40 ہزار روپے کا بیئرر پرائز بانڈ رکھنے والوں کو بانڈزکے بدلے میں ڈیفنس سیونگز سرٹیفیکٹس یا اسپیشل سیونگزسرٹیفکیٹس اسٹیٹ بینک آف پاکستان، کمرشل بینکس کی مجازبرانچوں یا مراکزقومی بچت سے حاصل کرنے کی سہولت بھی حاصل ہوگی۔ ڈیفنس سیونگزسرٹیفیکٹس اوراسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس پرمنافع کی شرح پہلے سے ہی پرکشش رکھی گئی ہے۔

بیان کے مطابق 40 ہزار روپے کابیئرر پرائز بانڈرکھنے والے صارفین اگر اسے کیش کرانا چاہیں تو یہ رقوم پرائز بانڈہولڈر کے دیئے گئے اکاؤنٹ میںجمع کر دی جائیںگی۔ 40ہزار روپے کے بیئررپرائز بانڈز 31مارچ 2020تک رجسٹرڈ کروائے جا سکتے ہیں اوربیئرربانڈ ہولڈر مندرجہ بالا کسی ایک یا تینوں سہولتوں سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ بیئرر بانڈ رکھنے والوں کا سرمایہ محفوظ رہے گا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ40 ہزارروپے مالیت کے بیئرر بانڈزکی مزید قرعہ اندازی نہیں ہوگی۔ نیشنل پرائز بانڈزقوانین مجریہ 1999کے تحت سابقہ قرعہ اندازیوں میں جیتے گئے انعامات قرعہ اندازی کی تاریخ سے 6سال کی مدت کے اندر اندر حاصل کرنے کی سہولت بدستور برقرار رہے گی۔

40ہزار روپے والارجسٹرڈ پرائزبانڈ 10مارچ 2017کو جاری کیا گیا تھا۔ اس کی نمایاں خصوصیات میں بانڈ ہولڈرکو نہ صرف قرعہ اندازی کے ذریعے انعام مل سکتا ہے بلکہ ششماہی کوپن کے ذریعے سال میں دو دفعہ مناسب شرحِ منافع پرادائیگی بھی ہوتی ہے۔ یہ ادائیگیاں خودکار طریقے سے بانڈ ہولڈر کے دیئے گئے بینک اکاؤنٹ میں ہوتی ہیں۔ 40 ہزارروپے والے رجسٹرڈ پرائزبانڈ پر انعامی رقوم بیئرر بانڈز کی نسبت زیادہ پرکشش ہونے کیساتھ ساتھ رجسٹرڈ بانڈز درحقیقت زیادہ محفوظ اورغبن وچوری سے مبرا ہیں۔

وزارتِ خزانہ 14فروری 2019 ء سے 40 ہزارروپے والے بیئرر پرائزبانڈکا مزید اجراء پہلے ہی بندکرچکی ہے۔ باقی تمام مالیت کے مختلف بیئرر پرائز بانڈز کا کاروبار اور لین دین بشمول قرعہ اندازی حسب سابق جاری رہیگا۔
Load Next Story