نانگا پربت میں غیر ملکی کوہ پیماؤں پر حملے کا ماسٹر مائنڈ گرفتار
سانحہ نانگا پربت کاماسٹرمائنڈ قریب اللہ عرف حسن کالعدم تحریک طالبان چلاس یونٹ کاسابق امیر ہے،چیف سیکریٹری گلگت بلتستان
پولیس نے نانگا پربت میں 10 سیاحوں پر حملہ کرنے والے گروہ کے ماسٹر مائنڈ اور چلاس میں 3 اعلیٰ افسران کو قتل کرنے والے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان یونس داگا کے مطابق نانگا پربت سانحے کا ماسٹر مائنڈ قریب اللہ عرف حسن کالعدم تحریک طالبان چلاس یونٹ کا سابق امیر ہے جبکہ چلاس میں سرکاری افسروں کے قتل کے ملزم ایم نبی عرف قاری حسنین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 22 جون کو نانگا پربت بیس کیمپ پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں 10 غیر ملکی سیاحوں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے، واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی جبکہ اس حوالے سے سابق چیف سیکریٹری منیراحمد بدانی اور آئی جی گلگت بلتستان عثمان ذکریا کا کہنا تھا کہ سیاحوں کے قتل میں 15 ملزمان ملوث ہیں اور ان کی شناخت بھی ہو چکی ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے اور وہ دیامر اور چلاس کے پہاڑی علاقوں میں مختلف ٹولیوں میں بٹے ہوئے ہیں۔
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان یونس داگا کے مطابق نانگا پربت سانحے کا ماسٹر مائنڈ قریب اللہ عرف حسن کالعدم تحریک طالبان چلاس یونٹ کا سابق امیر ہے جبکہ چلاس میں سرکاری افسروں کے قتل کے ملزم ایم نبی عرف قاری حسنین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 22 جون کو نانگا پربت بیس کیمپ پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں 10 غیر ملکی سیاحوں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے، واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی جبکہ اس حوالے سے سابق چیف سیکریٹری منیراحمد بدانی اور آئی جی گلگت بلتستان عثمان ذکریا کا کہنا تھا کہ سیاحوں کے قتل میں 15 ملزمان ملوث ہیں اور ان کی شناخت بھی ہو چکی ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے اور وہ دیامر اور چلاس کے پہاڑی علاقوں میں مختلف ٹولیوں میں بٹے ہوئے ہیں۔