پاکستان افغانستان سے تعاون کے بغیر مسائل حل نہیں کرسکتا افغان وزیر خارجہ
امید ہے کہ پاکستان کی سرحد سے افغانستان میں داخل ہونے والے طالبان کو روکا جائے گا، ذالمے رسول
BAHAWALPUR:
افغانستان کے وزیر خارجہ زالمے رسول نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان سے تعاون کے بغیر مسائل حل نہیں کرسکتا، وہ پرامید ہیں کہ پاکستان کی نئی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کےلئے اہم کردار ادا کرے گی۔
فرانسیسی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ ذالمے رسول نے کہا کہ صدر حامد کرزئی کے حالیہ دورہ پاکستان سے افغانستان کو حوصلہ ملا ہے اور انہوں نے امید طاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بہتر فضا قائم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تک مستحکم نہیں ہوسکتا جب تک افغانستان کے حالات کشیدہ ہیں اور پاکستان کو اس بات کا ادراک ہے۔
افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ پاکستان سیکیورٹی اور معاشی بدحالی کا شکار ہے اور ان مسائل پر اس وقت تک قابو نہیں پایا جاسکتا جب تک دہشت گردی کے خاتمے کےلئے افغانستان سے تعاون نہیں کیا جاتا، انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ پاکستان اپنی سرحد سے طالبان کو افغانستان میں داخل ہونے سے روکے گا۔
وزیر خارجہ ذالمے رسول نے کہا کہ افغان حکومت کی دہشت گردی کے خلاف مسلسل جدوجہد کے باعث 80 فیصد افغانستان پر حکومتی رٹ قائم ہوچکی ہے اور طالبان کا کنٹرول محض صوبہ ہلمند اور قندھار کے ایک یا 2 اضلاع تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔
افغانستان کے وزیر خارجہ زالمے رسول نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان سے تعاون کے بغیر مسائل حل نہیں کرسکتا، وہ پرامید ہیں کہ پاکستان کی نئی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کےلئے اہم کردار ادا کرے گی۔
فرانسیسی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ ذالمے رسول نے کہا کہ صدر حامد کرزئی کے حالیہ دورہ پاکستان سے افغانستان کو حوصلہ ملا ہے اور انہوں نے امید طاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بہتر فضا قائم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تک مستحکم نہیں ہوسکتا جب تک افغانستان کے حالات کشیدہ ہیں اور پاکستان کو اس بات کا ادراک ہے۔
افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ پاکستان سیکیورٹی اور معاشی بدحالی کا شکار ہے اور ان مسائل پر اس وقت تک قابو نہیں پایا جاسکتا جب تک دہشت گردی کے خاتمے کےلئے افغانستان سے تعاون نہیں کیا جاتا، انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ پاکستان اپنی سرحد سے طالبان کو افغانستان میں داخل ہونے سے روکے گا۔
وزیر خارجہ ذالمے رسول نے کہا کہ افغان حکومت کی دہشت گردی کے خلاف مسلسل جدوجہد کے باعث 80 فیصد افغانستان پر حکومتی رٹ قائم ہوچکی ہے اور طالبان کا کنٹرول محض صوبہ ہلمند اور قندھار کے ایک یا 2 اضلاع تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔