اغوا برائے تاوان اور قتل کے الزام میں2ملزمان کو عمر قید
ملزمان نے شناخت کیے جانے کے خوف سے مغوی کو پہلے ہی ہلاک کردیا تھا
سیشن جج بشیر احمد کھوسو پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اغوا برائے تاوان اور قتل کے الزامات میں ملوث دو ملزمان کو عمرقید، جرمانوں اور جائداد ضبطی کی سزائیں سنائی ہیں۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان سلمان شاہ اور نویدخان نے گلبہار پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع صابن کی فیکٹری کے مالک محمد نعیم کو9 فروری 2009کو اغوا کرکے اس کی رہائی کیلیے 50لاکھ روپے تاوان طلب کیا، دونوں ملزمان فیکٹری میں ملازم تھے ، ملزمان نے مغوی کو قتل کرکے فیکٹری کے اندر ہی ایک ڈرم میں لاش ڈال دی تھی، مغوی کے بھائی محمد سلیم نے اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
ملزمان نے شناخت کیے جانے کے خوف سے محمد نعیم کو پہلے ہی ہلاک کردیا تھا لیکن وہ اہل خانہ سے تاوان کی رقم مانگتے رہے لیکن سی پی ایل سی اور پولیس ملزمان کی جانب سے آنیوالی فون کالوں کی نگرانی کرتی رہی اور فون کی مدد سے انھیں گرفتارکرلیا، ملزمان کی نشاندہی پر لاش ڈرم سے نکالی گئی، ڈی این اے کی مدد سے لاش شناخت کرلی گئی۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان سلمان شاہ اور نویدخان نے گلبہار پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع صابن کی فیکٹری کے مالک محمد نعیم کو9 فروری 2009کو اغوا کرکے اس کی رہائی کیلیے 50لاکھ روپے تاوان طلب کیا، دونوں ملزمان فیکٹری میں ملازم تھے ، ملزمان نے مغوی کو قتل کرکے فیکٹری کے اندر ہی ایک ڈرم میں لاش ڈال دی تھی، مغوی کے بھائی محمد سلیم نے اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
ملزمان نے شناخت کیے جانے کے خوف سے محمد نعیم کو پہلے ہی ہلاک کردیا تھا لیکن وہ اہل خانہ سے تاوان کی رقم مانگتے رہے لیکن سی پی ایل سی اور پولیس ملزمان کی جانب سے آنیوالی فون کالوں کی نگرانی کرتی رہی اور فون کی مدد سے انھیں گرفتارکرلیا، ملزمان کی نشاندہی پر لاش ڈرم سے نکالی گئی، ڈی این اے کی مدد سے لاش شناخت کرلی گئی۔