اسٹیٹ بینک نے بینکاری نظام سے 51 ارب روپے کا اضافی سرمایہ جذب کر لیا
رواں ماہ اسٹیٹ بینک نے 1 کھرب 84ارب75کروڑ روپے کی بولیوں میں سے صرف 51ارب روپے منظور کیا
اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کو 8 روز کے لیے مزید 51 ارب روپے کے ٹریثری بلز فروخت کر دیے۔ اسٹیٹ بینک نے اوپن مارکیٹ آپریشن کے ذریعے8روز کے لیے 8.50 فیصد شرح سود پر ٹی بلز فروخت کر کے بینکوں سے رقم حاصل کی۔
ٹریثری بلز کی خریداری کے لیے اسٹیٹ بینک کو 23 مالیاتی اداروں کی جانب سے 1 کھرب 84 ارب 75 کروڑ روپے کی بولیاں موصول ہوئیں تھی جس میں سے صرف6 بولیوں کو منظور کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے 51ارب روپے کے ٹی بلز فروخت کیے۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ ماہ 10 مرتبہ اوپن مارکیٹ آپریشن کے ذریعے بینکوں میں موجود اضافی سرمایہ حاصل کیا تھا۔
رواں ماہ اسٹیٹ بینک نے 1 کھرب 84ارب75کروڑ روپے کی بولیوں میں سے صرف 51ارب روپے منظور کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بینکوں کے پاس اب بھی بڑی مقدار میں اضافی لکویڈیٹی موجود ہے۔ بینکاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے رقم کی واپسی اور بجٹ خسارے کے لیے قرضوں کا جھکاؤ مرکزی بینک کی جانب ہونے سے بینکوں کے پاس اضافی سرمایہ موجود ہے۔
ٹریثری بلز کی خریداری کے لیے اسٹیٹ بینک کو 23 مالیاتی اداروں کی جانب سے 1 کھرب 84 ارب 75 کروڑ روپے کی بولیاں موصول ہوئیں تھی جس میں سے صرف6 بولیوں کو منظور کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے 51ارب روپے کے ٹی بلز فروخت کیے۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ ماہ 10 مرتبہ اوپن مارکیٹ آپریشن کے ذریعے بینکوں میں موجود اضافی سرمایہ حاصل کیا تھا۔
رواں ماہ اسٹیٹ بینک نے 1 کھرب 84ارب75کروڑ روپے کی بولیوں میں سے صرف 51ارب روپے منظور کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بینکوں کے پاس اب بھی بڑی مقدار میں اضافی لکویڈیٹی موجود ہے۔ بینکاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے رقم کی واپسی اور بجٹ خسارے کے لیے قرضوں کا جھکاؤ مرکزی بینک کی جانب ہونے سے بینکوں کے پاس اضافی سرمایہ موجود ہے۔