پی آئی اے کراچی سے سیکیورٹی اہلکاروں کا اسلام آباد تبادلہ

یہ تاثر دینا غلط ہے کہ پی آئی اے ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کیاجارہا ہے، ترجمان

80 فیصد فضائی آپریشن اسلام آباد، لاہور ، پشاور، سیالکوٹ ایئر پورٹس پر، کراچی میں 20 فیصد رہ گیا فوٹوفائل

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن انتظامیہ نے کراچی ہیڈ آفس سے سیکیورٹی اور ویجلینس کے ملازمین کے اسلام آباد ایئرپورٹ تبادلے کر دیے اس سے قبل پی آئی اے کراچی ہیڈ آفس سے ہیومن ریسورس کے 40 ملازمین کے تبادلے بھی اسلام آباد کیے گئے۔

ترجمان پی آئی اے کاکہناہے کہ تبادلوں کی وجہ سے یہ تاثر دینا غلط ہے کہ پی آئی اے ہیڈ آفس کو اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔ پیر کو کراچی سے پی آئی اے کے شعبہ سیکیورٹی اور ویجیلنس کے 15 ملازمین کواسلام آباد ایئرپورٹ تبادلے کے احکام جاری کیے گئے جس پر ملازمین میں شدید بے چینی پھیل گئی اور دیگر ملازمین میں بھی یہ چہ می گوئیاں جاری ہیں کہ ہیڈ آفس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کیاجارہا ہے۔


اس صورتحال پر پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے ایکسپریس کو بتایاکہ برٹش ایئرویزکی اسلام آباد میں پروازیں شروع ہونے اور شمالی علاقوں میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی غیر معمولی آمدورفت کے بعد80 فیصد فضائی آپریشن اسلام آباد، لاہور ، پشاور اورسیالکوٹ ایئرپورٹس سے آپریٹ کیاجارہا ہے جبکہ کراچی ایئرپورٹ پر 20فیصد فضائی آپریشن رہ گیا ہے جس کی وجہ سے کراچی ایئرپورٹ سے بعض شعبوںکے ملازمین کو اسلام آباد اور دیگر ایئرپورٹس پر تبادلے کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد سے پی آئی اے کی لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کی ہفتے میں25پروازیں ہیں جبکہ کراچی سے لندن کی ایک پرواز ہے اس لیے کراچی اسٹیشن سے سیکیورٹی اورویجلینس شعبے کے ملازمین کے تبادلے کیے گئے ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ کسی بھی ملازم کو ادارے سے نہیں نکالا جائے گا ، کیبن کریوکے تبادلے بھی ضرورت کے مطابق کیے گئے ہیں لہٰذا کسی بھی ملازم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ متاثرہ ملازمین نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اپنے تبادلوں کے خلاف عدالت سے رجوع کررہے ہیں۔
Load Next Story