شارجہ میں ون ڈے ماضی جیسا پُرجوش ماحول دکھائی دیا

شائقین نے قومی پرچم لہرا اور نعرے لگا کر کھلاڑیوں کے حوصلے...

میچ کے لیے ٹکٹوں کے نرخ40 سے 350 درہم رکھے گئے. فوٹو فائل

شارجہ کرکٹ گرائونڈ میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں ماضی جیسا پُرجوش ماحول دکھائی دیا،27 ہزار شائقین کی گنجائش والا اسٹیڈیم گوکہ مکمل طور پر تو نہیں بھرا ہوا تھا تاہم شائقین کی بڑی تعداد پلیئرز کی حوصلہ افزائی کیلیے آئی تھی، البتہ میچ کے شام 6سے رات 2 بجے تک کے اوقات کار نے بہت سے لوگوں کو اسٹیڈیم سے دور رکھا، اتنی تاخیر سے گھر پہنچ کر صبح ملازمت پر جانا عوام کے لیے اتنا آسان نہیں تھا، شائقین نے قومی پرچم لہرا اور نعرے لگا کر کھلاڑیوں کے حوصلے بڑھائے،وقفوں کے دوران نغمے بھی بجائے گئے جس سے شائقین کا جوش مزید بڑھ جاتا،


میچ کے لیے ٹکٹوں کے نرخ40 سے 350 درہم رکھے گئے، یہ پاکستانی کرنسی میں تقریباً ایک ہزار سے ساڑھے 8 ہزار بنتے ہیں۔ یاد رہے1980 کے اوائل میں تعمیر شدہ شارجہ اسٹیڈیم ورلڈکپ 1983 میں بھارتی فتح کے بعد ون ڈے کرکٹ کا اہم سینٹر بنا، یہاں متواتر ٹورنامنٹس کا انعقاد ہونے لگا، دنیا بھر کے کرکٹرز کے لیے بینیفٹ اسکیم شروع کی گئی جس کے ذریعے وہ بھاری رقم حاصل کرتے تھے تاہم پھر میچ فکسنگ کے الزامات نے شارجہ کی رونق ماند کر دی،2001 میں بھارتی حکومت نے اپنی ٹیم کے شارجہ میں کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی،1984 سے 2003 تک شارجہ اسٹیڈیم نے ریکارڈ 198 ون ڈے میچز کی میزبانی کی،

اس دوران 2002 میں سیکیورٹی خدشات کے سبب جب ٹیمیں پاکستان آنے سے گریزاں تھیں تو ٹیم نے آسٹریلیا (2) اور ویسٹ انڈیز (2)سے ہوم سیریز کے 4 ٹیسٹ بھی یہیں کھیلے ،2010 میں شارجہ میں کرکٹ کی واپسی ہوئی جب کینیڈا اور افغانستان مدمقابل ہوئے، سری لنکا کے بعد اب آسٹریلوی ٹیم بھی یہاں کھیلنے لگی تاہم بھارت کے آنے کا بدستور کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔
Load Next Story