پاکستان نےمزید 7 طالبان قیدیوں کو رہا کردیا ہے ترجمان دفتر خارجہ
طالبان کو رہا کرنے کا فیصلہ افغان مفاہمتی عمل کا حصہ ہے، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل کو موثر بنانے کے لئے پاکستان نے مزید 7 طالبان قیدیوں کو رہا کردیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چوہدری کے مطابق طالبان کو رہا کرنے کا فیصلہ افغان مفاہمتی عمل کا حصہ ہے، رہا کئے جانے والے طالبان میں منصور داد اللہ، سید ولی، عبدالمنان، کریم آغا، شیرافضل، گل محمد اور محمد زئی شامل ہیں، منصور داد اللہ افغان طالبان کے کمانڈر اورسید ولی طالبان کے ایسوسی ایٹ رہے ہیں، کریم آغا کا تعلق افغان طالبان سے اور محمد زئی قندھار شیڈو گورنمنٹ میں رہے، جبکہ گل محمد طالبان شوری کے رکن اور شیرافضل کا تعلق مولوی یونس گروپ سے ہے، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بھی پاکستان نے 26 طالبان کو رہا کیا تھا جن میں کئی اہم رہنما بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل کابل اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے پاکستانی حکومت نے مزید طالبان قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ روک دیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چوہدری کے مطابق طالبان کو رہا کرنے کا فیصلہ افغان مفاہمتی عمل کا حصہ ہے، رہا کئے جانے والے طالبان میں منصور داد اللہ، سید ولی، عبدالمنان، کریم آغا، شیرافضل، گل محمد اور محمد زئی شامل ہیں، منصور داد اللہ افغان طالبان کے کمانڈر اورسید ولی طالبان کے ایسوسی ایٹ رہے ہیں، کریم آغا کا تعلق افغان طالبان سے اور محمد زئی قندھار شیڈو گورنمنٹ میں رہے، جبکہ گل محمد طالبان شوری کے رکن اور شیرافضل کا تعلق مولوی یونس گروپ سے ہے، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بھی پاکستان نے 26 طالبان کو رہا کیا تھا جن میں کئی اہم رہنما بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل کابل اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے پاکستانی حکومت نے مزید طالبان قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ روک دیا تھا۔