این ایف سی اور 18 ویں ترمیم کیخلاف حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے اختر مینگل
پی ٹی آئی کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے سے دوریاں پیدا ہوئیں، سربراہ بی این پی
لاہور:
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ این ایف سی اور 18 ویں ترمیم کیخلاف حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کا تہہ دل سے مشکور ہوں، اس کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہو رہا تھا جس سے دوریاں پیدا ہوئیں، بلوچستان کا مسئلہ دیرینہ اور سیاسی ہے جسے سیاسی طریقے سے حل ہونا چاہیے، بلوچستان کو ہانکنے کی کوشش کے نتائج اچھے نہیں نکلیں گے،
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سرفہرست رہا، معاملات پر عمل درآمد کے لیے کمیٹی بن گئی دیر آید درست آید، وزیراعظم سے کہہ دیا این ایف سی کے مسئلے پر اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے پر حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے، سیاسی افراد کی کمیٹی بلوچستان جاکر رپورٹ تیار کرے جو اسمبلی میں پیش کی جائے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ این ایف سی اور 18 ویں ترمیم کیخلاف حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کا تہہ دل سے مشکور ہوں، اس کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہو رہا تھا جس سے دوریاں پیدا ہوئیں، بلوچستان کا مسئلہ دیرینہ اور سیاسی ہے جسے سیاسی طریقے سے حل ہونا چاہیے، بلوچستان کو ہانکنے کی کوشش کے نتائج اچھے نہیں نکلیں گے،
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سرفہرست رہا، معاملات پر عمل درآمد کے لیے کمیٹی بن گئی دیر آید درست آید، وزیراعظم سے کہہ دیا این ایف سی کے مسئلے پر اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے پر حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے، سیاسی افراد کی کمیٹی بلوچستان جاکر رپورٹ تیار کرے جو اسمبلی میں پیش کی جائے۔