قومی ادارہ برائے طبیعات کےسائنسدانوں کا پیٹرول کی صلاحیت بڑھانے والی گولی تیار کرنے کا دعوی
قومی ادارہ برائے طبیعات کےسائنس دانوں نے ایک ایسی گولی تیار کرنے کا دعوی کیا ہے جسے پیٹرول میں ملانے سے گاڑی 20 سے 30 فیصد زیادہ فاصلہ طے کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی ادارہ برائے طبیعات میں کام کرنے والے سائنسدان ڈاکٹر طارق کی سربراہی میں گولی تیار کرنے والے سائنسدانوں نے کا کہنا ہے کہ یہ کم قیمت گولی جلد ہی حکومت کی سرپرستی میں چلنے والے پٹرول پمپس پر دستیاب ہو گی۔
نامور سائنس دان پروفیسر ڈاکٹر خلیق الرحمان نے ایکسپریس نیوز سے با ت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی گولی سے ایندھن کی صلاحیت میں اضافہ ممکن نہیں ہے کیونکہ یہ سائنسی اصولوں کے خلاف ہے، اس سے قبل بھی بہت سے ممالک ایندھن کی صلاحیت میں اضافہ کرنے والی اس قسم کی گولیاں اور مختلف قسم کے تیل تیار کرنے کے دعوے کر چکے ہیں لیکن ان مصنوعات کی وجہ سے گاڑیوں کے انجن پر منقی اثرات کے باعث پا بندی لگا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طارق کو چاہیئے کہ پہلے اپنی ایجاد کو پی سی ایس آئی آر، پٹاک، رینیو ایبل انرجی سسٹم اوردوسرے تحقیقاتی اداروں سے منظور کرائیں، اگر مان بھی لیا جائے کہ اس گولی میں وہ صلاحیت جس کا ڈاکٹر طارق اور ان کی ٹیم دعوی کر رہی ہے موجود ہے تو پھر بھی یہ دیکھنا ہو گا کہ اس گولی کے گاڑی کے انجن پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گاڑیوں میں پٹرول کے استعمال کو کم کرنے کے لئے ای ایف آئی سسٹم بھی دستیاب ہے جس سے نہ صرف گاڑی کی فاصلے طے کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس سےآلودگی بھی کم ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں بھی ایندھن کی صلاحیت میں اضافہ کرنے والی مختلف گولیاں متعارف کرائی گئیں تاہم گاڑی کے انجن پر منفی اثرات کے باعث یہ ناکام ہوگئیں۔