جعلی کاغذات پر 80 کروڑ کا قرضہ سکندر جتوئی کی کمپنی پر مقدمہ

ایف آئی اے حکام پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ بااثر مقدمے میں ملوث ملزمان کوگرفتارنہ کیاجائے،ذرائع

ایف آئی اے حکام پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ بااثر مقدمے میں ملوث ملزمان کوگرفتارنہ کیاجائے،ذرائع. فوٹو: فائل

MIRAMSHAH:
سندھ ہائیکورٹ کے حکم پرایف آئی اے نے پراپرٹی کے جعلی کاغذات کی مددسے کروڑوں روپے قرضہ حاصل کرنے کے الزام میں شاہ رخ جتوئی کے والدسکندر جتوئی کی کمپنی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے حکم پرکی جانے والی تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہواتھاکہ ایم ایس سردارمحمد اشرف ڈی بلوچ کمپنی کے مالکان نے پرائم کمرشل بینک سے80کروڑ روپے کاقرضہ حاصل کرنے کیلیے پراپرٹی کے جعلی کاغذات جمع کرائے تھے جبکہ ایم ایس الحرم ایسوسی ایٹس مذکورہ پراپرٹی کی ملکیت رکھتی تھی،ایم ایس سردارمحمداشرف ڈی بلوچ کمپنی کے مالکان میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے والدسکندرجتوئی بھی شامل ہیں،ایف آئی اے کے کمرشل بینکنگ سرکل نے کمپنی کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔




ذرائع کے مطابق ایف آئی اے حکام پردبائوہے کہ بااثرملزمان کو گرفتارنہ کیا جائے، ملزمان نے نہ صرف جعلی کاغذات کی مددسے80کروڑ روپے کاقرضہ حاصل کرنے کی کوشش کی بلکہ پراپرٹی کے اصل مالک کیخلاف ایف آئی اے میں مقدمہ بھی درج کرایاجسے بعدازاں ہائیکورٹ کے حکم پرخارج کیاگیا،ایف آئی اے کی تحقیقات کے دوران بینک منیجرنے بھی ملزمان کی جانب سے کی جانے والی جعلسازی کی تصدیق کی تھی جس کے بعدایف آئی اے نے ہائیکورٹ کے حکم پرباضابطہ قانونی کارروائی کاآغازکردیا۔ ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹرایف آئی اے نجف قلی مرزانے اس سلسلے میں کسی قسم کا دبائو قبول نہ کرتے ہوئے متعلقہ افسران کوہدایت کی ہے کہ وہ ملزمان کی گرفتاری کیلیے کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں۔
Load Next Story