شکیل آفریدی کی جان کو خطرہ ہے مقدمہ پشاور جیل میں سنائے جائے وکیل

شکیل آفریدی کو اسلام باد میں قید رکھیں کیونکہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔ صوبائی حکومت

شکیل آفریدی کو اسلام باد میں قید رکھیں کیونکہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔ صوبائی حکومت فوٹو: فائل

ایبٹ آباد آپریشن کے اہم کردار ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ان کے موکل کے مقدمے کی سماعت سینٹرل جیل پشاور کے اندر کی جائے۔


بی بی سی کے مطابق سمیع اللہ آفریدی ایڈووکیٹ نے کہا کہ انھوں نے اس کیلیے درخواست تیار کر لی ہے جو پولیٹکل ایجنٹ کے دفتر میں جمع کرائی جائے گی۔ پولیٹکل ایجنٹ کے دفتر لے جانے اور لانے سے آفریدی کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے، سمیع اللہ کے مطابق مقدمے کی سماعت چند ہفتوں میں شروع ہو سکتی ہے اور اس کیلیے سرکاری سطح پر انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ یہ اطلاع بھی ملی ہے کہ صوبائی حکومت نے وفاق سے کہا ہے کہ وہ شکیل آفریدی کو اسلام باد میں قید رکھیں کیونکہ خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔ ادھر ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ پشاور جیل کی سیکیورٹی پھر بڑھا دی گئی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story