کورنگی میں اسپتال کی غفلت سے خاتون جاں بحق ورثا کا لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج

بچے کی پیدائش کے بعد ڈاکٹر نے انعم کو خون کی بوتل لگائی تو اسکی حالت اچانک بگڑ گئی اور گردے فیل ہونے پر انتقال کرگئی

بچے کی پیدائش کے بعد ڈاکٹر نے انعم کو خون کی بوتل لگائی تو اسکی حالت اچانک بگڑ گئی اور گردے فیل ہونے پر انتقال کرگئی (فوٹو: ایکسپریس)

QUETTA:
کورنگی چنیوٹ اسپتال میں غلط علاج سے حالت خراب ہونے والی لڑکی جناح اسپتال میں شادی کی پہلی سالگرہ والے دن انتقال کرگئی، اہل خانہ نے میت چنیوٹ اسپتال کے باہر رکھ کر احتجاج کیا۔

ایکسپریس کے مطابق چنیوٹ اسپتال کورنگی میں غلط خون لگنے سے تشویش ناک حالت میں مبتلا خاتون 25 سالہ انعم زوجہ عبداللہ نے دوران علاج جناح اسپتال میں دم توڑ دیا۔ لڑکی کے اہل خانہ نے بتایا کہ انعم کو ایک ہفتے قبل کورنگی ڈھائی نمبر میں واقعے چینوٹ اسپتال میں ڈلیوری کی غرض سے لایا گیا تھا جہاں انعم کے یہاں بچے کی پیدائش ہوئی اور وہ نارمل تھی جبکہ اس نے اہل خانہ سے بات چیت بھی کی تھی۔

ڈلیوری کے بعد اسپتال کی ڈاکٹر نے انعم کو خون کی بوتل لگائی جس کے بعد اس کی حالت بگڑگئی اسے مزید ڈرپس لگائی گئیں تاہم اس کی حالت تشویش ناک ہونے پر اسپتال انتظامیہ نے انعم کو جناح اسپتال لے جانے کا کہا جس پر اسے جمعے کو وہاں سے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ انعم کے گردے فیل ہوگئے بعدازاں وہ دوران علاج دم توڑ گئی۔


متوفیہ کی اپنے شوہر کے ساتھ ایک تصویر


اہل خانہ نے بتایا کہ انعم کی گزشتہ سال 6 جولائی کو عبداللہ سے شادی ہوئی تھی اور آج اس کی شادی کی پہلی سالگرہ کا دن تھا وہ ہمیں روتا دھوتا چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہوگئی۔ انعم کے انتقال پر اہل خانہ اور دیگر رشتے داروں میں شدید اشتعال پھیل گیا اور انھوں ںے متوفیہ کی میت رکھ کر کورنگی میں چینوٹ اسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مجرمانہ غفلت اور لاپروائی کے مرتکب ڈاکٹر اور عملے کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

بعدازاں متوفیہ کے ورثا اس کی میت کو لے کر گھر چلے گئے اور نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انعم کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ لانڈھی کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔ اہل خانہ نے اعلیٰ حکومتی شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ انعم کی موت کے ذمہ داروں کا تعین کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
Load Next Story