افریقی فری ٹریڈ زون کے قیام کا اشارہ
معاشی اعتبار سے دیکھا جائے تو افریقہ کے کئی ممالک زبردست انداز میں ترقی کر رہے ہیں۔
اس اختتام ہفتہ پر افریقی ممالک کی ایک سربراہ کانفرنس منعقد ہو رہی ہے جس میں افریقی ممالک کی ''فری ٹریڈ زون'' کے قیام کا فیصلہ کیا جائے گا جو یکم جولائی 2020میں کام شروع کر دے گا۔ اس کا اعلان افریقین یونین (اے یو) کے ٹریڈ کمشنر نے اگلے روزکیا ہے۔ واضح رہے افریقی یونین میں 55 ممالک شامل ہیں۔
ٹریڈ کمشنر البرٹ موشنگا نے کہا ہے کہ روایت کے مطابق ٹریڈنگ کا آغاز یکم جولائی سے ہوتا ہے لہٰذا فری ٹریڈ زون کا آغاز بھی اسی تاریخ سے ہونا چاہیے تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات ابھی تک تو اندازوں پر منحصر ہے اس لیے اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جا سکتی کیونکہ اصل فیصلہ سربراہ ملاقات میں ہو گا جو اس کے مطابق بھی ہو سکتا ہے اور اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے تاہم انھوں نے کہا چونکہ وزرائے تجارت نے یہ بات مان لی ہے لہٰذا قیاس آرائی کی جا سکتی ہے کہ سربراہ کانفرنس میں فیصلہ بھی اس کے مطابق ہی ہو گا۔
براعظم افریقہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ افریقی اقوام کو اس امر کا احساس ہو رہا ہے کہ ان کے وسائل کو بالادست قوتوں نے بری طرح لوٹا ہے۔ افریقہ کی لیڈرشپ اب یورپی یونین کی طرز پر اکٹھی ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔
معاشی اعتبار سے دیکھا جائے تو افریقہ کے کئی ممالک زبردست انداز میں ترقی کر رہے ہیں۔ افریقہ کے ملکوں میں کینیا، سین یگال اور یوگنڈا بھی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ اگر افریقی فری ٹریڈ زون عمل میں آ جاتا ہے تو اس کا پورے براعظم افریقہ کو زبردست فائدہ ہو گا۔
ٹریڈ کمشنر البرٹ موشنگا نے کہا ہے کہ روایت کے مطابق ٹریڈنگ کا آغاز یکم جولائی سے ہوتا ہے لہٰذا فری ٹریڈ زون کا آغاز بھی اسی تاریخ سے ہونا چاہیے تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات ابھی تک تو اندازوں پر منحصر ہے اس لیے اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جا سکتی کیونکہ اصل فیصلہ سربراہ ملاقات میں ہو گا جو اس کے مطابق بھی ہو سکتا ہے اور اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے تاہم انھوں نے کہا چونکہ وزرائے تجارت نے یہ بات مان لی ہے لہٰذا قیاس آرائی کی جا سکتی ہے کہ سربراہ کانفرنس میں فیصلہ بھی اس کے مطابق ہی ہو گا۔
براعظم افریقہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ افریقی اقوام کو اس امر کا احساس ہو رہا ہے کہ ان کے وسائل کو بالادست قوتوں نے بری طرح لوٹا ہے۔ افریقہ کی لیڈرشپ اب یورپی یونین کی طرز پر اکٹھی ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔
معاشی اعتبار سے دیکھا جائے تو افریقہ کے کئی ممالک زبردست انداز میں ترقی کر رہے ہیں۔ افریقہ کے ملکوں میں کینیا، سین یگال اور یوگنڈا بھی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ اگر افریقی فری ٹریڈ زون عمل میں آ جاتا ہے تو اس کا پورے براعظم افریقہ کو زبردست فائدہ ہو گا۔