رانا ثنااللہ کے داماد سمیت 22 افراد کوشامل تفتیش کرنے کا فیصلہ

پولیس افسران کو آئی جی پنجاب اور متعلقہ آر پی او سی پی اوز کے ذریعے پیش ہونا پڑے گا۔

پولیس افسران کو آئی جی پنجاب اور متعلقہ آر پی او سی پی اوز کے ذریعے پیش ہونا پڑے گا۔ فوٹو: فائل

ن لیگ پنجاب کے صدررانا ثنا اللہ کے خلاف تحقیقات میں ان کے داماد سمیت22 افرادکو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے این ایف کے ہاتھوں گرفتار ن لیگ پنجاب کے صدررانا ثنا اللہ کے خلاف تحقیقات میں ان کے دامادفیصل آباد سے تعلق رکھنے والے2موجودہ ایک سابق ایم پی اے، 9 پولیس افسران ،2ڈی سی اوز، 6 ریونیوافسران اورسونے کے2 تاجروں سمیت22 افرادکو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


پولیس افسران کو آئی جی پنجاب اور متعلقہ آر پی او سی پی اوز کے ذریعے پیش ہونا پڑے گا۔ 2 ڈی آئی جی، 2 ایس پیز، ایک ڈی ایس پی، 2 انسپکٹروں سمیت 9 پولیس افسران اور ملازمین کے علاوہ دیی علاقوں سے منتخب ہونے والے 2 موجودہ ایم پی اے اور ایک سابق ایم پی اے، 2 سابق ڈی سی اواز، سابق سیکریٹری آر ٹی اے اور محکمہ ریونیو میں تعینات افسران کے ساتھ ساتھ رانا ثنا اللہ کے داماد رانا شہریار کو بھی فیصل آباد کے 3 قتل کیسوں میں پوچھ گچھ کیلیے طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں سونے کے کاروبار سے منسلک 2 بڑی جیولرز شاپ کے مالکان سے بھی پوچھ گچھ ہوگی، جن کو آئندہ چند روز میں اے این ایف پولیس حساس ادارے کے افسران طلب کریں گے۔
Load Next Story