حصص مارکیٹ میں تیزی برقرار 22900 کی حد بھی بحال
موڈیزکی رپورٹ، طالبان سے مذاکرات اور دیگرمثبت عوامل سے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند، متعددشعبوں میں خریداری
آئی ایم ایف سے قرضوں کی منظوری سے معیشت میں بہتری سے متعلق موڈیز کی رپورٹ، سیمنٹ کی فی بوری قیمت میں اضافے سے متعلق کمپنیوں میں اتفاق اور آل پارٹیز کانفرنس میں دہشت گردی ختم کرنے کے لیے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے فیصلے سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اچھے اثرات مرتب ہوئے اور تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 22900 کی حد بھی بحال ہوگئی۔
تیزی کے باعث 61.62 ٖفیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 43 ارب82 کروڑ 82 لاکھ21 ہزار 990 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ واضح رہے کہ عالمی ریٹنگ کمپنی موڈیزنے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے منظورشدہ قرضوں کی فراہمی پاکستان کیلیے معاشی بحران کے تناظر میں نہایت خوش آئند ثابت ہو گی اورتجویزکردہ معاشی اصلاحات سے اقتصادی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہوگی، ان عوامل کے سبب سرمایہ کاری کے متعدد شعبوں نے منگل کو بھی شعبہ جاتی بنیادوں پر تازہ سرمایہ کاری کی جس کے نتیجے میں تیزی کا تسلسل قائم رہا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر50لاکھ 42ہزار ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا۔
لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں تیزی کا رحجان غالب رہا کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے6لاکھ47 ہزار 270 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 5 لاکھ8 ہزار249 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے36 لاکھ93 ہزار456 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 1لاکھ93 ہزار27 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس153.33 پوائنٹس کے اضافے سے22992.17 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 95.45 پوائنٹس کے اضافے سے 17859.81 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 490.26 پوائنٹس کے اضافے سے39671.14 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت25 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر26 کروڑ50 لاکھ39 ہزار610 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 357 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں220 کے بھاؤ میں اضافہ، 109 کے داموں میں کمی اور28 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 159 روپے بڑھ کر 6299 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ142.25 روپے بڑھ کر 3217.25 روپے ہو گئے جبکہ سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ 26 روپے کم ہوکر544 روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ17 روپے کم ہوکر360 روپے ہو گئے۔
تیزی کے باعث 61.62 ٖفیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 43 ارب82 کروڑ 82 لاکھ21 ہزار 990 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ واضح رہے کہ عالمی ریٹنگ کمپنی موڈیزنے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے منظورشدہ قرضوں کی فراہمی پاکستان کیلیے معاشی بحران کے تناظر میں نہایت خوش آئند ثابت ہو گی اورتجویزکردہ معاشی اصلاحات سے اقتصادی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہوگی، ان عوامل کے سبب سرمایہ کاری کے متعدد شعبوں نے منگل کو بھی شعبہ جاتی بنیادوں پر تازہ سرمایہ کاری کی جس کے نتیجے میں تیزی کا تسلسل قائم رہا، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر50لاکھ 42ہزار ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا۔
لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں تیزی کا رحجان غالب رہا کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے6لاکھ47 ہزار 270 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 5 لاکھ8 ہزار249 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے36 لاکھ93 ہزار456 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 1لاکھ93 ہزار27 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس153.33 پوائنٹس کے اضافے سے22992.17 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 95.45 پوائنٹس کے اضافے سے 17859.81 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 490.26 پوائنٹس کے اضافے سے39671.14 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت25 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر26 کروڑ50 لاکھ39 ہزار610 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 357 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں220 کے بھاؤ میں اضافہ، 109 کے داموں میں کمی اور28 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 159 روپے بڑھ کر 6299 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ142.25 روپے بڑھ کر 3217.25 روپے ہو گئے جبکہ سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ 26 روپے کم ہوکر544 روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ17 روپے کم ہوکر360 روپے ہو گئے۔