ایکسپریس کے تحت دوسری عالمی اردو کانفرنس آئندہ ماہ لاہور میں ہوگی
12 ، 13 اکتوبر تک کانفرنس میں ممتازشخصیات، ماہرین اور دانشور شرکت کرینگے
روزنامہ ایکسپریس کے تحت دوسری عالمی اردو کانفرنس آئندہ ماہ ہفتہ 12 اتوار 13 اکتوبر تاریخی شہر لاہور میں منعقد ہوگی۔
2 روزہ کانفرنس مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے 6 اجلاسوں پر مشتمل ہوگی جن میں اردو دنیا کی ممتاز ترین ادبی و علمی شخصیات، ماہرین لسانیات اور دانشور شرکت کریں گے۔ ''اردو کے حل طلب مسائل اور نئی نسل'' کے زیر عنوان ہونے والی اس کانفرنس کے پہلے دن کے اختتام پر ممتاز ستار نواز استاد رئیس خان اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے جبکہ دوسرے دن کے اختتام پر مشاعرے کا انعقاد کیا جائے گا جس میں دنیا بھر کے معروف شعرا اپنا کلام پیش کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں کراچی میں ایکسپریس کے صدر دفتر میں کانفرنس کیلیے تشکیل کردہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان پیرزادہ قاسم رضا صدیقی، امجداسلام امجد، زاہدہ حنا اور احفاظ الرحمٰن نے شرکت کی۔
میٹنگ میں کانفرنس کے اغراض و مقاصد، سیشنز کے موضوعات اور شرکا سے متعلق گفتگو ہوئی جس کے بعد پروگرام مرتب کیا گیا۔ پروگرام کے مطابق پہلے روز 3 سیشنز ہوں گے جن کے موضوعات ''دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی''، ''اردو رسم الخط کے مسائل'' اور ''عام فہم زبان '' ہوں گے جبکہ دوسرے روز ''اردو پر دیگر زبانوں کے اثرات''، ''پاکستانی معاشرے کا خلفشار اور ادیب کا کردار''اور ''بھارت میں اردو'' کے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔ مذکورہ سیشنز کی صدارت ڈاکٹر ڈیوڈ میتھیوز (انگلینڈ)، عبداللہ حسین ، شمیم حنفی (ہندوستان)، ڈاکٹر لڈمیلاواسیلیوا (روس)، ڈاکٹر سلیم اختر اور انتظار حسین کرینگے۔
کانفرنس میں جہاں ہندوستان، بنگلا دیش، کینیڈا، ایران، روس، ترکی ، چین، برطانیہ اور ازبکستان سے تعلق رکھنے والے اسکالرز اپنے مقالات پڑھیں گے، وہیں پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے مشاہیر بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔بیرون ملک سے آنے والے اسکالرز اور شعرا میں ڈاکٹر ڈیوڈ میتھیوز، ڈاکٹر لڈمیلا، ڈاکٹر طاش مرزا، ڈاکٹر شمیم حنفی، ڈاکٹر خلیل طوقار، ڈاکٹر تھانگ منگ شنگ، زبیر رضوی، ڈاکٹر محمودالاسلام، ڈاکٹر اشفاق حسین، خوشبیر سنگھ شاد، افتخار عارف اور چان شی شوان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایکسپریس کے تحت پہلی عالمی اردو کانفرنس 2011 میں 30 ستمبر تا یکم اکتوبر ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہوئی تھی جس میں اردو دنیا کے مشاہیر اور اہل دانش کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔ مذکورہ کانفرنس کو اردو داں طبقے کی جانب سے بے حد سراہا گیا تھا۔
بعد میں کانفرنس میں پی ش کیے جانے والے مقالات کو کتابی شکل بھی دی گئی۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کے ارکان نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے آنے والے مشاہیر کی گفتگو اردو کی ترقی کے نئے امکانات روشن کرے گی۔ اس کی وساطت سے ہمیں اپنی زبان اور ادب کے مسائل کو مقامی اور بین الاقوامی تناظر میں دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملے گا۔ ماضی کی طرح یہ کانفرنس بھی اپنی نوعیت اور موضوع کے اعتبار سے منفرد ہوگی جس میں مختلف ممالک کے ممتاز اہل قلم اردو زبان کے کرداراور دیگر حوالوں پر پُر مغز گفتگو کریں گے۔
2 روزہ کانفرنس مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے 6 اجلاسوں پر مشتمل ہوگی جن میں اردو دنیا کی ممتاز ترین ادبی و علمی شخصیات، ماہرین لسانیات اور دانشور شرکت کریں گے۔ ''اردو کے حل طلب مسائل اور نئی نسل'' کے زیر عنوان ہونے والی اس کانفرنس کے پہلے دن کے اختتام پر ممتاز ستار نواز استاد رئیس خان اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے جبکہ دوسرے دن کے اختتام پر مشاعرے کا انعقاد کیا جائے گا جس میں دنیا بھر کے معروف شعرا اپنا کلام پیش کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں کراچی میں ایکسپریس کے صدر دفتر میں کانفرنس کیلیے تشکیل کردہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان پیرزادہ قاسم رضا صدیقی، امجداسلام امجد، زاہدہ حنا اور احفاظ الرحمٰن نے شرکت کی۔
میٹنگ میں کانفرنس کے اغراض و مقاصد، سیشنز کے موضوعات اور شرکا سے متعلق گفتگو ہوئی جس کے بعد پروگرام مرتب کیا گیا۔ پروگرام کے مطابق پہلے روز 3 سیشنز ہوں گے جن کے موضوعات ''دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی''، ''اردو رسم الخط کے مسائل'' اور ''عام فہم زبان '' ہوں گے جبکہ دوسرے روز ''اردو پر دیگر زبانوں کے اثرات''، ''پاکستانی معاشرے کا خلفشار اور ادیب کا کردار''اور ''بھارت میں اردو'' کے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔ مذکورہ سیشنز کی صدارت ڈاکٹر ڈیوڈ میتھیوز (انگلینڈ)، عبداللہ حسین ، شمیم حنفی (ہندوستان)، ڈاکٹر لڈمیلاواسیلیوا (روس)، ڈاکٹر سلیم اختر اور انتظار حسین کرینگے۔
کانفرنس میں جہاں ہندوستان، بنگلا دیش، کینیڈا، ایران، روس، ترکی ، چین، برطانیہ اور ازبکستان سے تعلق رکھنے والے اسکالرز اپنے مقالات پڑھیں گے، وہیں پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے مشاہیر بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔بیرون ملک سے آنے والے اسکالرز اور شعرا میں ڈاکٹر ڈیوڈ میتھیوز، ڈاکٹر لڈمیلا، ڈاکٹر طاش مرزا، ڈاکٹر شمیم حنفی، ڈاکٹر خلیل طوقار، ڈاکٹر تھانگ منگ شنگ، زبیر رضوی، ڈاکٹر محمودالاسلام، ڈاکٹر اشفاق حسین، خوشبیر سنگھ شاد، افتخار عارف اور چان شی شوان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ایکسپریس کے تحت پہلی عالمی اردو کانفرنس 2011 میں 30 ستمبر تا یکم اکتوبر ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہوئی تھی جس میں اردو دنیا کے مشاہیر اور اہل دانش کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔ مذکورہ کانفرنس کو اردو داں طبقے کی جانب سے بے حد سراہا گیا تھا۔
بعد میں کانفرنس میں پی ش کیے جانے والے مقالات کو کتابی شکل بھی دی گئی۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کے ارکان نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے آنے والے مشاہیر کی گفتگو اردو کی ترقی کے نئے امکانات روشن کرے گی۔ اس کی وساطت سے ہمیں اپنی زبان اور ادب کے مسائل کو مقامی اور بین الاقوامی تناظر میں دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملے گا۔ ماضی کی طرح یہ کانفرنس بھی اپنی نوعیت اور موضوع کے اعتبار سے منفرد ہوگی جس میں مختلف ممالک کے ممتاز اہل قلم اردو زبان کے کرداراور دیگر حوالوں پر پُر مغز گفتگو کریں گے۔