بلوچستان 3 لاشیں ملیں سابق امیدوار صوبائی اسمبلی اغوا

لاشیں کوئٹہ، پشین اور حب کے علاقوں سے ملیں، آغا محمد 2 ہفتے سے لاپتہ تھا

لاشیں کوئٹہ، پشین اور حب کے علاقوں سے ملیں، آغا محمد 2 ہفتے سے لاپتہ تھا. فوٹو : ایکسپریس

کوئٹہ اور اندرون صوبہ سے 3لاشیں ملی ہیں جبکہ معروف تاجرصوبائی اسمبلی کے سابق امیدوار حاجی راہ محمد اچکزئی کو اغوا کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق کوئٹہ سریاب روڈ سے ایک شخص کی لاش سول ہسپتال لائی گئی جس کے سر سے خون بہہ رہاتھا۔ پشین سے نمائندے کے مطابق سرخاب روڈسے آغامحمد نامی شخص کی تشددزدہ لاش ملی جوظریف آباد کا رہائشی ہے اور 2ہفتے سے لاپتہ تھا۔ حب سے ملنے والی لاش کی شناخت محمد بخش کے ترجمان اعزاز چوہدری نے بی بی سی کو بتایا کہ ملا برادر کو رہا کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے اور انھیں مناسب وقت پر رہا کر دیا جائے گا۔ ملا برادر طالبان دور میں ہرات صوبے کے گورنر اور طالبان کی فوج کے سربراہ رہے ہیں۔ ملا عبدالغنی برادر کو فروری 2010 ء کو کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔وہ 2001ء میں طالبان دور کے خاتمے کے وقت گرفتار کئے جانے والے اہم ترین رہنما ہیں۔




امریکہ کی جانب سے ملا عبدالغنی کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم سابقہ حکومت کاکہنا تھا کہ گرفتار طالبان رہنماؤں کو امریکہ کے بجائے افغان حکام کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔ ادھر افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان اور افغان طالبان نے ملا عبدالغنی برادر کی رہائی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایک بیان میں افغان صدر کے ترجمان نے کہا کہ ملا عبدالغنی برادر کی رہائی افغان امن عمل کیلیے مفید ثابت ہوگی اور ان کی رہائی کا معاملہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امید ظاہر کی کہ ملا عبدالغنی برادر کی قید ختم ہونے پر انھیں رہا کر دیا جائیگا۔ ایکسپریس ٹریبون کے مطابق اعلٰی حکومتی ذرائع نے بتایا کہ ملابرادر کو رہائی کے بعد سعودی عرب یا ترکی بھیجنے کے آپشن پر بھی غور کیا جا رہا ہے جہاں وہ امریکا اور افغان حکومت سے مذاکرات کیلیے طالبان وفد کی قیادت کر سکتے ہیں۔
Load Next Story