سپریم کورٹ کا تیل کمپنیوں کو سماجی شعبوں میں استعمال کئے جانیوالا پیسہ جمع کرانے کا حکم
تیل کمپنیاں پابند ہیں کہ جہاں اپنا کاروبار کریں وہاں سماجی ترقیاتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیں، جسٹس جواد ایس خواجہ
سپریم کورٹ نے ضلع سانگھڑ کی تیل کمپنیوں کو کل تک عدالت میں سماجی شعبوں میں استعمال کئے جانے والی رقم جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تیل کمپنیوں کی جانب سے ضلع سانگھڑ میں ماحول کو آلودہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے کہ تیل کمپنیاں پابند ہیں کہ جہاں اپنا کاروبار کریں وہاں سماجی ترقیاتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیں لیکن سانگھڑ میں بظاہر ایسا کچھ نظر نہیں آرہا لہٰذا بتایا جائے کہ تیل کمپنیاں سماجی شعبوں پر کتنی رقم خرچ کرتی ہیں۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریمارکس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں کے فروغ کے لئے 13 لاکھ ڈالر کمپنیوں کے اکاؤنٹ میں پڑے ہیں لیکن انہیں خرچ نہیں کیا جارہا جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تیل کمپنیوں کو یہ پیسہ کل سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تیل کمپنیوں کی جانب سے ضلع سانگھڑ میں ماحول کو آلودہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے کہ تیل کمپنیاں پابند ہیں کہ جہاں اپنا کاروبار کریں وہاں سماجی ترقیاتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیں لیکن سانگھڑ میں بظاہر ایسا کچھ نظر نہیں آرہا لہٰذا بتایا جائے کہ تیل کمپنیاں سماجی شعبوں پر کتنی رقم خرچ کرتی ہیں۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریمارکس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں کے فروغ کے لئے 13 لاکھ ڈالر کمپنیوں کے اکاؤنٹ میں پڑے ہیں لیکن انہیں خرچ نہیں کیا جارہا جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تیل کمپنیوں کو یہ پیسہ کل سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا۔