توہین عدالت کیس ملک ریاض کو 17ستمبر کو پیش ہونے کا حکم
عدالتی حکم کے مطابق ملک ریاض کمرہ عدالت میں پینش نہ ہوئے۔
سپریم کورٹ نےتوہین عدالت کیس میں ملک ریاض کو ایک روزکا استثنی دیتےہوئےمزید استثنی دینےسےانکارکردیا، سترہ ستمبرکوپیش ہونےکاحکم۔
جسٹس اعجازافضل اورجسٹس اعجاز چوہدری پرمشتمل دو رکنی بنچ نےکیس کی سماعت کی، عدالتی حکم کے باوجود ملک ریاض کمرہ عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے انھیں مزید استثنی دینےسےانکارکردیا ہے۔
ریاض کے وکیل ڈاکٹرباسط نے عدالت میں ملک ریاض کےبیرون ملک علاج کےحوالےسے درخواست پیش کی اورکہا ہے کہ انہیں علاج کےلئےآٹھ سےگیارہ ہفتے درکار ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ درخواست گزاروں کواجازت دینےسےان کےمقدمے کونقصان ہوگا۔
اس موقع پر جسٹس اعجازافضل نےریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہر شہری کو اپنی مرضی سے علاج کرانے کا آئینی حق ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل اور درخواست گزاروں کوثبوت اور گواہ پیش کرنےکے ساتھ ساتھ ملک ریاض کوسترہ ستمبرکوپیش ہونےکا حکم دیا ہے۔
جسٹس اعجازافضل اورجسٹس اعجاز چوہدری پرمشتمل دو رکنی بنچ نےکیس کی سماعت کی، عدالتی حکم کے باوجود ملک ریاض کمرہ عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے انھیں مزید استثنی دینےسےانکارکردیا ہے۔
ریاض کے وکیل ڈاکٹرباسط نے عدالت میں ملک ریاض کےبیرون ملک علاج کےحوالےسے درخواست پیش کی اورکہا ہے کہ انہیں علاج کےلئےآٹھ سےگیارہ ہفتے درکار ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ درخواست گزاروں کواجازت دینےسےان کےمقدمے کونقصان ہوگا۔
اس موقع پر جسٹس اعجازافضل نےریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہر شہری کو اپنی مرضی سے علاج کرانے کا آئینی حق ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل اور درخواست گزاروں کوثبوت اور گواہ پیش کرنےکے ساتھ ساتھ ملک ریاض کوسترہ ستمبرکوپیش ہونےکا حکم دیا ہے۔