کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کو ایک بار پھر ایم کیوایم کی جانب موڑا جارہا ہےرابطہ کمیٹی
پیپلزامن کمیٹی کےلاڈلے اوردہشتگردعدالتی حکم کے باوجود ملک سے باہر چلےجاتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں،حیدرعباس رضوی
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم سے زیادہ اس شہر کا امن کسی کو عزیز نہیں ہوگا مگرحالیہ غیرمنصفانہ کارروائیاں سیاسی رنگ اختیار کرچکی ہیں۔
کراچی میں رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایم کیو ایم کراچی میں بسنے والی تمام قومیتوں اور مسالک کی نمائندہ جماعت ہے اور ایم کیوایم کو ہی اس شہر کا مینڈیٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے شہر میں کام کرنے والی تمام ایجنسیوں ، پولیس اور رینجرز کی ناکامی کے بعد فوج کے ذریعے ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا تھا تاکہ اس شہر کو اس کا امن واپس دلایا جا سکے، ہم نے خدشات کا اظہار بھی کیا تھا کہ ایسا آپریشن نہ ہو جیسا کہ ماضی میں ہمارے خلاف کیا گیا جس میں ہمارے ہزاروں کارکنوں کو قتل اور ہزاروں کو مفلوج کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے فوج بلانے کے مطالبے کو رد کیے جانے کے بعد ان کے کارکنوں، ووٹرز اور ہمدردوں کی جانب سے خدشات سے آگاہ کیا گیا تھا کہ پولیس اور رینجرز کے ذریعے ہونے والے آپریشن کو مکمل طور پر ایم کیو ایم کی جانب موڑا جا سکتا ہے، لیکن ہم نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کے دورہ کراچی کےدوران کیے جانے والے اقدامات اور اے پی سی میں ہونے والے فیصلوں کی وجہ سے کارکنوں کے خدشات کو ایک جانب رکھ کر شہر میں غیرجانبدار آپریشن کی حمایت کا اعلان کیا۔
حیدرعباس رضوی نے کہا کہ جب سے شہر میں آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے تو ایم کیو ایم کے تمام اکثریتی علاقوں کا محاصرہ کرکے وہاں گھروں کی تلاشی لی گئی اور کارکنوں کو 13 ڈی اور چرس رکھنے جیسے جھوٹے مقدمات میں جیل بھیجا جا رہا ہے لیکن ایم کیو ایم کی جانب سے کوئی احتجاج نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے رکن صوبائی اسمبلی ریحان ہاشمی اور دیگر کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے اور دفاتر میں توڑ پھوڑ کی اور ایل سی ڈیز اور ٹی وی اٹھا کر لے گئے، کوئی وفاقی حکومت کی امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنا چاہتا ہے، ہم نے خوشدلی سے کراچی کے امن کی ٹھان رکھی ہے لیکن ہمیں ایسا ہوتا کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔ انہوں نے سابق ممبر سندھ اسمبلی ندیم ہاشمی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہ گزشتہ روز شہر میں 12 افراد کو قتل کیا گیا لیکن کسی ایک بھی قتل کا کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا گیا مگر نارتھ ناظم سے ہی منتخب ہونے والے ان کے سابق ایم پی اے کو پولیس اہلکاروں کے قتل کے جھوٹے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، جب ہم نے گرفتار پر پولیس حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اوپر سے حکم ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب انہیں اپنے کارکنوں اور ہمدردوں کے خدشات درست ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں کہ اس آپریشن کو صرف ایم کیو ایم کی جانب موڑا جا رہا ہے۔
حیدر عباس رضوی نے کہا کہ شہر کے ایسے علاقے جو کہ جرائم پیشہ افراد کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں وہاں ایک بھی کارروائی نہیں کی گئی مگر معصوم لوگوں کو گرفتار اور ان کے گھروں کا محاصرہ کیا جا رہا ہے، پیپلز امن کمیٹی کے لاڈلے اور دہشت گردعدالتی حکم کے باوجود ملک سے باہر چلے جاتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان واقعات کی تحقیقات کرائیں تاکہ یہ بات سامنے آئے کہ کون سی طاقتیں شہر کا امن بحال نہیں ہونے دینا چاہتیں۔
کراچی میں رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایم کیو ایم کراچی میں بسنے والی تمام قومیتوں اور مسالک کی نمائندہ جماعت ہے اور ایم کیوایم کو ہی اس شہر کا مینڈیٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے شہر میں کام کرنے والی تمام ایجنسیوں ، پولیس اور رینجرز کی ناکامی کے بعد فوج کے ذریعے ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا تھا تاکہ اس شہر کو اس کا امن واپس دلایا جا سکے، ہم نے خدشات کا اظہار بھی کیا تھا کہ ایسا آپریشن نہ ہو جیسا کہ ماضی میں ہمارے خلاف کیا گیا جس میں ہمارے ہزاروں کارکنوں کو قتل اور ہزاروں کو مفلوج کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے فوج بلانے کے مطالبے کو رد کیے جانے کے بعد ان کے کارکنوں، ووٹرز اور ہمدردوں کی جانب سے خدشات سے آگاہ کیا گیا تھا کہ پولیس اور رینجرز کے ذریعے ہونے والے آپریشن کو مکمل طور پر ایم کیو ایم کی جانب موڑا جا سکتا ہے، لیکن ہم نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کے دورہ کراچی کےدوران کیے جانے والے اقدامات اور اے پی سی میں ہونے والے فیصلوں کی وجہ سے کارکنوں کے خدشات کو ایک جانب رکھ کر شہر میں غیرجانبدار آپریشن کی حمایت کا اعلان کیا۔
حیدرعباس رضوی نے کہا کہ جب سے شہر میں آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے تو ایم کیو ایم کے تمام اکثریتی علاقوں کا محاصرہ کرکے وہاں گھروں کی تلاشی لی گئی اور کارکنوں کو 13 ڈی اور چرس رکھنے جیسے جھوٹے مقدمات میں جیل بھیجا جا رہا ہے لیکن ایم کیو ایم کی جانب سے کوئی احتجاج نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے رکن صوبائی اسمبلی ریحان ہاشمی اور دیگر کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے اور دفاتر میں توڑ پھوڑ کی اور ایل سی ڈیز اور ٹی وی اٹھا کر لے گئے، کوئی وفاقی حکومت کی امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنا چاہتا ہے، ہم نے خوشدلی سے کراچی کے امن کی ٹھان رکھی ہے لیکن ہمیں ایسا ہوتا کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔ انہوں نے سابق ممبر سندھ اسمبلی ندیم ہاشمی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہ گزشتہ روز شہر میں 12 افراد کو قتل کیا گیا لیکن کسی ایک بھی قتل کا کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا گیا مگر نارتھ ناظم سے ہی منتخب ہونے والے ان کے سابق ایم پی اے کو پولیس اہلکاروں کے قتل کے جھوٹے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، جب ہم نے گرفتار پر پولیس حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اوپر سے حکم ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب انہیں اپنے کارکنوں اور ہمدردوں کے خدشات درست ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں کہ اس آپریشن کو صرف ایم کیو ایم کی جانب موڑا جا رہا ہے۔
حیدر عباس رضوی نے کہا کہ شہر کے ایسے علاقے جو کہ جرائم پیشہ افراد کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں وہاں ایک بھی کارروائی نہیں کی گئی مگر معصوم لوگوں کو گرفتار اور ان کے گھروں کا محاصرہ کیا جا رہا ہے، پیپلز امن کمیٹی کے لاڈلے اور دہشت گردعدالتی حکم کے باوجود ملک سے باہر چلے جاتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان واقعات کی تحقیقات کرائیں تاکہ یہ بات سامنے آئے کہ کون سی طاقتیں شہر کا امن بحال نہیں ہونے دینا چاہتیں۔