آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول ہوگئی اسٹیٹ بینک
99 کروڑ 14 لاکھ ڈالر کی رقم حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی
ANKARA:
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو 99 کروڑ 14 لاکھ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی ہے۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق آئی ایم ایف سے ملنے والی رقم اسٹیٹ بینک میں حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوگئی ہے اور پہلی قسط کی مالیت اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی شکل میں 716 ملین ڈالر بنتی ہے۔ آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط ملنے کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریباً ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے ماہ بجلی مزید مہنگی، آئی ایم ایف شرائط سے متعلق مزید انکشافات
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 3 سال کے دوران 6 ارب ڈالر قرض دینے کی منظوری دی ہے۔ پاکستان کو یہ رقم 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کی جائے گی۔
آئی ایم ایف نے قرض کے عوض پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی میں مالی معاونت کی روک تھام کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطالبے پر پاکستانی صارفین سے 150 ارب روپے وصول کرنے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں بھی 11 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ وفاقی بجٹ میں 10 کھرب سے زیادہ کے ٹیکس بھی لگائے گئے ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو 99 کروڑ 14 لاکھ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی ہے۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق آئی ایم ایف سے ملنے والی رقم اسٹیٹ بینک میں حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوگئی ہے اور پہلی قسط کی مالیت اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی شکل میں 716 ملین ڈالر بنتی ہے۔ آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط ملنے کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریباً ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے ماہ بجلی مزید مہنگی، آئی ایم ایف شرائط سے متعلق مزید انکشافات
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 3 سال کے دوران 6 ارب ڈالر قرض دینے کی منظوری دی ہے۔ پاکستان کو یہ رقم 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کی جائے گی۔
آئی ایم ایف نے قرض کے عوض پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی میں مالی معاونت کی روک تھام کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطالبے پر پاکستانی صارفین سے 150 ارب روپے وصول کرنے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں بھی 11 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ وفاقی بجٹ میں 10 کھرب سے زیادہ کے ٹیکس بھی لگائے گئے ہیں۔