افغانستان انخلا کے بعد پاکستان سے نتیجہ خیز مذاکرات کرینگے امریکا
پاکستان کیساتھ وسیع تعلقات امریکی مفاد میں ضروری ہیں، افغانستان سے امریکی فورسز کے مکمل انخلا کا کوئی آپشن نہیں
امریکا نے وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کے افغان مفاہمتی عمل کی بھرپور حمایت کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ افغانستان سے 2014ء میں امریکی فوج کے انخلا کے بعدامریکا پاکستان کے ساتھ طویل مدتی نتیجہ خیز مذاکرات کرے گا۔
افغانستان سے ہٹ کر پاکستان کے ساتھ وسیع تر تعلقات امریکی مفاد میں ضروری ہیں ، پاکستان افغان مفاہمتی عمل کا زیادہ حامی ہے اور اس نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں طالبان کی حوصلہ افزائی کی ہے،پا کستا ن کی جا نب سے افغان طالبان رہنما ملا برادر کی رہائی سے متعلق پاکستانی قیادت کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ان کی رہائی سے افغان مصالحتی عمل مزید تیز ہوگا۔
افغانستان سے امریکی فورسز کے مکمل انخلا کا کوئی آپشن نہیں،بدھ کو امریکا کی اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان اور پاکستان کیلیے امریکی خصوصی نمائندے جیمز ڈوبنز نے افغانستان کیساتھ بامقصد مذاکرات کیلیے وزیراعظم نواز شریف کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان سے 2014ء میں امریکی فوج کے انخلاء کے بعدامریکا پاکستان کیساتھ طویل مدتی نتیجہ خیز مذاکرات کریگا۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان سے ہٹ کر پاکستان کے ساتھ وسیع تر تعلقات امریکی مفاد میں ضروری ہیں۔
افغانستان سے ہٹ کر پاکستان کے ساتھ وسیع تر تعلقات امریکی مفاد میں ضروری ہیں ، پاکستان افغان مفاہمتی عمل کا زیادہ حامی ہے اور اس نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں طالبان کی حوصلہ افزائی کی ہے،پا کستا ن کی جا نب سے افغان طالبان رہنما ملا برادر کی رہائی سے متعلق پاکستانی قیادت کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ان کی رہائی سے افغان مصالحتی عمل مزید تیز ہوگا۔
افغانستان سے امریکی فورسز کے مکمل انخلا کا کوئی آپشن نہیں،بدھ کو امریکا کی اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان اور پاکستان کیلیے امریکی خصوصی نمائندے جیمز ڈوبنز نے افغانستان کیساتھ بامقصد مذاکرات کیلیے وزیراعظم نواز شریف کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان سے 2014ء میں امریکی فوج کے انخلاء کے بعدامریکا پاکستان کیساتھ طویل مدتی نتیجہ خیز مذاکرات کریگا۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان سے ہٹ کر پاکستان کے ساتھ وسیع تر تعلقات امریکی مفاد میں ضروری ہیں۔