بھارت کی جانب سے مریخ پر مصنوعی سیارہ بھیجنے کا اعلان
مصنوعی سیارہ خلیج بنگال کے ساحل پرواقع خلائی مرکز سے ایک راکٹ کے ذریعے مریخ روانہ کیاجائے گا، انڈین ریسرچ آرگنائزیشن
لاہور:
بھارت رواں ماہ سرخ سیارے مریخ کی بیرونی فضاکاجائزہ لینے کیلیے اپناسیارہ خلائی مشن پرروانہ کرنے کاارادہ رکھتاہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ ایک چھوٹی کارکے حجم کا منگل پال نامی مصنوعی سیارہ خلیج بنگال کے ساحل پرواقع خلائی مرکز سے ایک راکٹ کے ذریعے مریخ روانہ کیاجائے گا۔ ناسا کے چیف جنرل چارلس بولڈن نے ایک بھارتی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اسے ملکی خلائی میدان میں ایک اہم کامیابی قراردیا ہے اور کہا ہے کہ امریکابھارت کے ساتھ مل کر اس خلائی مشن کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے سے بھرپورمدد فراہم کررہاہے،1350کلوگرام وزنی منگل پال نامی اس سیارچے کومریخ بھیجنے کے اس پروگرام پر450کروڑ روپے صرف کیے جارہے ہیں۔
دوسری جانب بھارت کے اس مریخ مشن پراندرون ملک سخت تنقیدہورہی ہے ایک سماجی رہنماجین دیندی نے کہاہے کہ مجھے بھارت کی جانب سے مریخ خلائی مشن بھیجنے کی اہمیت سمجھ نہیں آئی کیونکہ اس کے نصف سے زائد بچے خوراک کی کمی کا شکارہیں اور تقریباًنصف آبادی کو صحت عامہ کے مواقع میسرنہیں،یہ بھارتی اشرافیہ کی ملک کو سپر پاورز کی صف میں کھڑے ہونے کی خام خیالی پر مبنی خواہش ہے۔
بھارت رواں ماہ سرخ سیارے مریخ کی بیرونی فضاکاجائزہ لینے کیلیے اپناسیارہ خلائی مشن پرروانہ کرنے کاارادہ رکھتاہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ ایک چھوٹی کارکے حجم کا منگل پال نامی مصنوعی سیارہ خلیج بنگال کے ساحل پرواقع خلائی مرکز سے ایک راکٹ کے ذریعے مریخ روانہ کیاجائے گا۔ ناسا کے چیف جنرل چارلس بولڈن نے ایک بھارتی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اسے ملکی خلائی میدان میں ایک اہم کامیابی قراردیا ہے اور کہا ہے کہ امریکابھارت کے ساتھ مل کر اس خلائی مشن کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے سے بھرپورمدد فراہم کررہاہے،1350کلوگرام وزنی منگل پال نامی اس سیارچے کومریخ بھیجنے کے اس پروگرام پر450کروڑ روپے صرف کیے جارہے ہیں۔
دوسری جانب بھارت کے اس مریخ مشن پراندرون ملک سخت تنقیدہورہی ہے ایک سماجی رہنماجین دیندی نے کہاہے کہ مجھے بھارت کی جانب سے مریخ خلائی مشن بھیجنے کی اہمیت سمجھ نہیں آئی کیونکہ اس کے نصف سے زائد بچے خوراک کی کمی کا شکارہیں اور تقریباًنصف آبادی کو صحت عامہ کے مواقع میسرنہیں،یہ بھارتی اشرافیہ کی ملک کو سپر پاورز کی صف میں کھڑے ہونے کی خام خیالی پر مبنی خواہش ہے۔