ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑ میں ایم کیو ایم کیخلاف 1992 جیسا آپریشن شروع کردیا گیا الطاف حسین
پیپلز پارٹی نے اپنے ہر دور میں مہاجروں کی نسل کشی کی اور اب پھر اسی عمل کو دہرایا جارہا ہے، الطاف حسین
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کی آڑ میں ایم کیو ایم کے خلاف 1992 جیسا آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
لندن سے جاری اعلامیے کے مطابق الطاف حسین نے کہا کہ 1992 میں بھی 72 بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن شروع کیا گیا لیکن اس کی آڑ میں ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا گیا اور اب ایک بار پھر ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر حکومت ایم کیو ایم کو نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے ہر دور میں مہاجروں کی نسل کشی کی اور اب پھر اسی عمل کو دہرایا جارہا ہے لہٰذا کارکن کسی بھی ظلم کا سامنا کرنے کے لئے ذہنی طور پر تیار رہیں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکن نہ ماضی میں ایسے حالات سے ڈرے ہیں اور نہ اب ڈریں گے بلکہ جرات وہمت سے تمام صورتحال کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے رابطہ کمیٹی کے ارکان اور ایم کیو ایم کے مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران سے کہا کہ وہ اس ظلم کے خلاف آئینی دائرے میں رہتے ہوئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں۔
لندن سے جاری اعلامیے کے مطابق الطاف حسین نے کہا کہ 1992 میں بھی 72 بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن شروع کیا گیا لیکن اس کی آڑ میں ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا گیا اور اب ایک بار پھر ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر حکومت ایم کیو ایم کو نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے ہر دور میں مہاجروں کی نسل کشی کی اور اب پھر اسی عمل کو دہرایا جارہا ہے لہٰذا کارکن کسی بھی ظلم کا سامنا کرنے کے لئے ذہنی طور پر تیار رہیں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے کارکن نہ ماضی میں ایسے حالات سے ڈرے ہیں اور نہ اب ڈریں گے بلکہ جرات وہمت سے تمام صورتحال کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے رابطہ کمیٹی کے ارکان اور ایم کیو ایم کے مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران سے کہا کہ وہ اس ظلم کے خلاف آئینی دائرے میں رہتے ہوئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں۔