سانحہ چلاس کا ایک اور مرکزی ملزم دیامر سے گرفتار

ملزم حمید اللہ کو چند روز قبل گرفتار کئے گئے 2 دہشتگردوں کی نشاندہی پر دیامر کے ایک گھر سے گرفتار کیا گیا

ملزمان نے چلاس میں نانگا پربت بیس کیمپ میں غیر ملکیوں اور ایک پاکستانی سیاح کے قتل کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے 3 سیکیورٹی اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔ فوٹو: فائل

پولیس نے سانحہ چلاس کے ایک اور مرکزی ملزم حمید اللہ کو گرفتار کرلیا ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے چند روز قبل گرفتار کئے گئے کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان کی نشاندہی پر دیامر میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر سانحے کے مرکزی ملزم حمید اللہ کو گرفتار کیا، ملزمان نے چلاس میں نانگا پربت بیس کیمپ میں غیر ملکیوں اور ایک پاکستانی سیاح کے قتل کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے 3 سیکیورٹی اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔ پولیس نے ملزم کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جہاں اس سے تفتیش میں اہم انکشافات کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ 22 جون کو نانگا پربت بیس کیمپ پر پیش آنے واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی جبکہ اس حوالے سے سابق چیف سیکریٹری منیر احمد بدانی اور آئی جی گلگت بلتستان عثمان ذکریا کا کہنا تھا کہ سیاحوں کے قتل میں 15 ملزمان ملوث ہیں اور ان کی شناخت بھی ہو چکی ہے اور وہ دیامر اور چلاس کے پہاڑی علاقوں میں مختلف ٹولیوں میں بٹے ہوئے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story