جرائم میں استعمال کی گئی سم کی کمپنی کےسربراہ کوملزم قراردیاجائے اسلام آباد ہائیکورٹ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام متعلقہ فریقین کونوٹسزجاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام متعلقہ فریقین کونوٹسزجاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
اسلام آباد ہائیکورٹ نےغیررجسٹرڈ موبائل سمزکیس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، وزارت داخلہ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارتی (پی ٹی اے)،موبائل فون کمپنیوں اورآئی جی اسلام آباد کونوٹس جاری کردیئے۔


غیرقانونی موبائل سمزکیخلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس انورخان کاسی کی سربراہی میں بنچ نےکی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نےعدالت میں استدعاکی کہ میڈیا میں شائع ہونیوالی خبروں کےمطابق ملک میں 40 لاکھ غیرر جسٹرڈ سمزہیں، جوجرائم کی شرح میں اضافےکا باعث ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس انور کاسی نے ریمارکس دیئے کہ اگر غیر قانونی سمز جرائم کی وارداتوں میں استعمال ہورہی ہیں تو متعلقہ سمز کی کمپنیوں کے سی ای اوز کو شریک ملزم قرار دیا جائے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام متعلقہ فریقین کونوٹسزجاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔

Recommended Stories

Load Next Story