شام پر امریکی حملے سے دہشتگردی کی نئی لہر پیدا ہوگی روسی صدر

سلامتی کونسل کے بغیر شام پر حملہ اقوام متحدہ کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہوگا، ولادی میر پیوٹن

روسی اور امریکی وزار خارجہ شام کے مسئلے پر آج جنیوا میں مذاکرات کریں گے۔ فوٹو : فائل

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ شام پر حملے سے دہشت گردی کی نئی لہر پیدا ہو گی۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز میں لکھے گئے آرٹیکل میں روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شام پرامریکی حملے سے تنازع بڑھ جائے گا، سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر شام پر حملہ اقوام متحدہ کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہوگا۔


دوسری طرف شام کے معاملے پر سلامتی کونسل کی نئی قرار داد کے مسودے پر ویٹو پاورز کا اتفاق نہیں ہو سکا۔ اس سلسلے میں روس کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی بھی قرار داد ناقابل قبول ہے جس میں 21 اگست کو ہونے والےکیمیائی حملے کی تمام ذمہ داری بشار الاسد پر ڈالی گئی ہو۔ روسی میڈیا کے مطابق روس نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق اپنا منصوبہ امریکا کے حوالے کر دیا ہے اور اس سلسلے میں روسی وزیرِ خارجہ اور امریکی وزیرِخارجہ جان کیری آج جنیوا میں ملاقات کریں گے۔

دونوں وزرائے خارجہ شام کے کيميائی ہتھياروں کو بين الاقوامی نگرانی ميں ختم کيے جانے اور دمشق انتظاميہ کے خلاف ممکنہ عسکری کارروائی کے خطرات کو ٹالنے سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خيال کريں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story