ڈیٹا اسکینڈل میں فیس بک پرتاریخی 5 ارب ڈالر جرمانہ
امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے تاریخ کے سب سے بڑے جرمانے 5 ارب ڈالرز کی منظوری دے دی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر تاریخ کے سب سے بڑے ڈیٹا اسکینڈل میں 5 ارب ڈالر جرمانہ عائد کردیا گیا۔
امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک پر87 ملین صارفین کے ڈیٹا کو استعمال کرنے سے متعلق تاریخ کے سب سے بڑے جرمانے 5 ارب ڈالرز کی منظوری دے دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے مارچ 2018 میں فیس بک کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کیمبرج تجزیاتی ڈیٹا نے فیس بک کے صارفین کے ڈیٹا کی رسائی حاصل کی ہے۔
تحقیقات میں بات واضح کی گئی کہ فیس بک نے 2011 کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جسکے تحت اسے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرنے سے پہلے ان کی رضا مندی اور انہیں اس حوالے سے مطلع کرنا ضروری تھا۔ گزشتہ سال فیس بک نے اعتراف کیا کہ انھوں نے صارفین کے ڈیٹا کا استعمال کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ صارفین کو اس حوالے سے مطلع کرینگے۔
امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک پر87 ملین صارفین کے ڈیٹا کو استعمال کرنے سے متعلق تاریخ کے سب سے بڑے جرمانے 5 ارب ڈالرز کی منظوری دے دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے مارچ 2018 میں فیس بک کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کیمبرج تجزیاتی ڈیٹا نے فیس بک کے صارفین کے ڈیٹا کی رسائی حاصل کی ہے۔
تحقیقات میں بات واضح کی گئی کہ فیس بک نے 2011 کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جسکے تحت اسے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرنے سے پہلے ان کی رضا مندی اور انہیں اس حوالے سے مطلع کرنا ضروری تھا۔ گزشتہ سال فیس بک نے اعتراف کیا کہ انھوں نے صارفین کے ڈیٹا کا استعمال کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ صارفین کو اس حوالے سے مطلع کرینگے۔