ناقص سگنل بوسیدہ ٹریک ریلوے حادثات معمول بننے لگے
ایک سال میں 74حادثات ہوئے، وجہ تکنیکی خرابی نہیں انسانی غلطی ہے ، ریلوے حکام
غیر معیاری ناقص سگنل سسٹم اورڈیڑھ سو سالہ ٹریک پر ٹرینوں کا اضافی بوجھ ریلوے حادثات میں اضافے کی وجہ بن گیا۔
5 سال کے دوران مجموعی طور پر 384حادثات میں ڈیڑ ھ سو سے زائد افراد لقمہ اجل بنے، گزشتہ سال 74 حادثات رونما ہوئے،54 حادثات کی تحقیقات مکمل 20 کی تاحال نامکمل ہیں، نئی حکومت بھی پاکستان ریلوے کی تقدیر نہ بدل سکی ،ایم ایل ون کا 55 فیصد، ایم ایل ٹو کا 82 اور ایم ایل تھری کا 80 فیصد ریلوے ٹریک اپنی معیاد پوری کر چکا ہے۔
عمر رسیدہ ریلوے ٹریک پر نئی ٹرینوں کے اضافے بوجھ سے ریلوے حادثات معمول بنتے جا رہے ہیں، ایکسپریس ٹریبیون کو موصول دستاویز کے مطابق بڑے حادثا ت میں 8حادثات ٹرینوں میں آگ لگنے، تین حادثات لیول کراسنگ جبکہ ایک حادثہ مسافر اور مال بردار گاڑی کی ٹکر سے رونما ہوا۔
چھوٹے حادثات میں سے28 واقعات مسافر گاڑیوں جبکہ33مال بردار گاڑیوں سے پیش آئے، پا کستان ریلوے کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق حادثات میں ملوث افراد کے خلاف 13مقدمات درج کیے گئے جن میں سے 24کو شوکاز نوٹس جاری ہوا جبکہ 34 افراد جیلوں میں قید ہیں۔
رپورٹ کے مطابق2014 -15 میں 89 ریلوے حادثات رونما ہوئے، 2015-16 میں 76 حادثات،2016-17 میں 78 جبکہ2017-18 میں 67 حادثات ہوئے،ریلوے حکام کے مطابق گزشتہ حادثات تکنیکی خرابی نہیں بلکہ انسانی غلطی کی وجہ سے رونما ہوئے، رواں سال ایم ایل ون منصوبے کیلیے ساڑھے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس پر کام تیز کرنیکی ضرورت ہے۔
5 سال کے دوران مجموعی طور پر 384حادثات میں ڈیڑ ھ سو سے زائد افراد لقمہ اجل بنے، گزشتہ سال 74 حادثات رونما ہوئے،54 حادثات کی تحقیقات مکمل 20 کی تاحال نامکمل ہیں، نئی حکومت بھی پاکستان ریلوے کی تقدیر نہ بدل سکی ،ایم ایل ون کا 55 فیصد، ایم ایل ٹو کا 82 اور ایم ایل تھری کا 80 فیصد ریلوے ٹریک اپنی معیاد پوری کر چکا ہے۔
عمر رسیدہ ریلوے ٹریک پر نئی ٹرینوں کے اضافے بوجھ سے ریلوے حادثات معمول بنتے جا رہے ہیں، ایکسپریس ٹریبیون کو موصول دستاویز کے مطابق بڑے حادثا ت میں 8حادثات ٹرینوں میں آگ لگنے، تین حادثات لیول کراسنگ جبکہ ایک حادثہ مسافر اور مال بردار گاڑی کی ٹکر سے رونما ہوا۔
چھوٹے حادثات میں سے28 واقعات مسافر گاڑیوں جبکہ33مال بردار گاڑیوں سے پیش آئے، پا کستان ریلوے کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق حادثات میں ملوث افراد کے خلاف 13مقدمات درج کیے گئے جن میں سے 24کو شوکاز نوٹس جاری ہوا جبکہ 34 افراد جیلوں میں قید ہیں۔
رپورٹ کے مطابق2014 -15 میں 89 ریلوے حادثات رونما ہوئے، 2015-16 میں 76 حادثات،2016-17 میں 78 جبکہ2017-18 میں 67 حادثات ہوئے،ریلوے حکام کے مطابق گزشتہ حادثات تکنیکی خرابی نہیں بلکہ انسانی غلطی کی وجہ سے رونما ہوئے، رواں سال ایم ایل ون منصوبے کیلیے ساڑھے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس پر کام تیز کرنیکی ضرورت ہے۔