آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہئے عمران خان
سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف کیس کھولے جائیں، وہ آزادانہ تفتیش میں اپنی بےگناہی ثابت کرسکتے ہیں، عمران خان
KABUL:
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں مزید توسیع نہیں ہونی چاہیئے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں سینئرصحافی اوراینکرپرسن جاوید چوہدری سے بات کرتےہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے اداروں کومضبوط کرنا ہوگا اور ادارے قوانین کی پابندی سے مضبوط ہوتے ہیں، انہوں نے اے پی سی میں متفقہ لائحہ عمل طے کرنے پرمیاں نوازشریف کو مبارکبا د دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے فوری طورپرسیزفائرکیا جانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ لال مسجد آپریشن اور ڈما ڈولا حملے سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنا آسان نہیں تمام صوبوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف کیس کھولے جائیں، وہ آزادانہ تفتیش میں اپنی بےگناہی ثابت کرسکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ احتساب آزادانہ ہونا چاہیے، جس کے لئے ضروری ہے کہ نیب کا ادارہ وزیراعظم کے ماتحت نہ ہو۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں مزید توسیع نہیں ہونی چاہیئے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں سینئرصحافی اوراینکرپرسن جاوید چوہدری سے بات کرتےہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے اداروں کومضبوط کرنا ہوگا اور ادارے قوانین کی پابندی سے مضبوط ہوتے ہیں، انہوں نے اے پی سی میں متفقہ لائحہ عمل طے کرنے پرمیاں نوازشریف کو مبارکبا د دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے فوری طورپرسیزفائرکیا جانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ لال مسجد آپریشن اور ڈما ڈولا حملے سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنا آسان نہیں تمام صوبوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف کیس کھولے جائیں، وہ آزادانہ تفتیش میں اپنی بےگناہی ثابت کرسکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ احتساب آزادانہ ہونا چاہیے، جس کے لئے ضروری ہے کہ نیب کا ادارہ وزیراعظم کے ماتحت نہ ہو۔