کراچی چیمبر کی ٹرانسپورٹرز پرانکم ٹیکس 5گنا بڑھانے کی مخالفت

حکومت ہائی ویز پر گاڑیاں چھننے پر بھی توجہ دے، ہارون اگر

ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کافی الفورازالہ کرنے کے لیے انکم ٹیکس کی شرح میں اضافے کو واپس لیا جائے۔ فوٹو: فائل

کراچی چیمبر آف کامرسنے مقامی گڈز ٹرانسپورٹرز، ٹرک وبس مالکان پرانکم ٹیکس کی شرح میں یکدم 500فیصد اضافے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی توجہ مبذول کراتے ہوئے اس امر کی نشاندہی کی ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے مال بردار گاڑیوں پرانکم ٹیکس کی شرح ایک روپے سے بڑھا کر 5روپے فی کلوگرام اور بسوں میں فی سیٹ پرانکم ٹیکس کی شرح 100روپے سے بڑھا کر 500روپے کردیا گیا ہے جو موجودہ حالات میں ٹرانسپورٹرزکے لیے بے چینی کا باعث بن گیا ہے۔

کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر نے کہاکہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کافی الفورازالہ کرنے کے لیے انکم ٹیکس کی شرح میں اضافے کے فیصلے پر نظرثانی کی ضرورت ہے، انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی توجہ ہائی ویز پر اربوں روپے مالیت کے مال سے لدی گاڑیاں چھننے کی وارداتوں کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاکہ وہ ہائی ویزباالخصوص نادرن بائی پاس کراچی اوردیگر نیشنل ہائی ویز پر پولیس چوکیاں قائم کرنے کے احکامات جاری کریں، یہ بات انہوں نے آصف محمود کی قیادت میں سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے وفد سے بات چیت کے دوران کہی۔




آصف محمود نے بتایاکہ ایف بی آر نے مال بردار گاڑیوں پر انکم ٹیکس کی شرح ایک روپے سے بڑھا کر5روپے فی کلوگرام کر دی ہے جس کے نتیجے میں فی گاڑی پر سالانہ انکم ٹیکس68ہزار روپے سے بڑھ کر4لاکھ 28ہزار روپے ہو گیاہے جو کہ ہر لحاظ سے غیر منصفانہ ہے، اسی طرح بسوں میں گنجائش کے لحاظ سے فی سیٹ پر انکم ٹیکس کی شرح بھی 100روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایف بی آر نے یہ اضافہ بغیر کسی مشاورت اور اطلاع کے 27 جون 2012 کے گزٹ نوٹیفیکیشن میں یکدم کیا،چیئرمین ایف بی آر نے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے ازالے کی یقین دہانی کرائی مگر معاملہ اب تک التوا کا شکار ہے۔ انہوںنے صدر کراچی چیمبر کو درخواست کی کہ ٹرانسپورٹرز کے جائز مسائل کے حل کے لیے ان کی مدد کی جائے۔
Load Next Story