انسداددہشت گردی کی عدالتوں کیلیے جگہ فراہم کی جائے

عدالتوں کیلیے جگہ اور عملہ موجود نہیں، رجسٹرار ہائیکورٹ کا ہوم ڈپارٹمنٹ کو خط

ججز اسی صورت میںفرائض انجام دے سکیں گے جب عدالتوں کا انفرا اسٹرکچر موجود ہوگا

انسداد دہشت گردی کی مزید 5خصوصی عدالتوں کے لیے عمارت اورعملہ فراہم کیا جائے تاکہ عدالتی کارروائیوں کا آغاز ہوسکے۔

یہ بات رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ فہیم احمدصدیقی کی جانب سے ہوم ڈپارٹمنٹ سندھ کو ارسال کردہ خط میں کہی گئی ہے ، واضح رہے کہ کراچی میں امن وامان کی بحالی کیلیے کراچی میں وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیاگیاتھا، اس وقت کراچی میں انسداد دہشت گردی کی 5خصوصی عدالتیں ہیں،اس فیصلے کی روشنی میں حکومت سندھ نے چیف جسٹس ہائیکورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ نئی خصوصی عدالتوں کیلیے ججوں کی خدمات حکومت سندھ کے حوالے کردیں۔




تاہم سندھ ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے حکومت کو ارسال کیے گئے خط میں موقف اختیارکیا گیاہے کہ فاضل چیف جسٹس اصولی طور پر خصوصی عدالتوں کیلیے ججوں کی نامزدگی پر رضامند ہیں لیکن یہ ججز اسی صورت میںفرائض انجام دے سکیں گے جب عدالتوں کا انفرا اسٹرکچر موجود ہوگا تاہم اس وقت سندھ سیکرٹریٹ میں انسداد دہشت گردی کی پانچ خصوصی عدالتیں کام کررہی ہیں ،مزید 5 عدالتوں کے لیے جگہ اور عملہ موجود نہیں، ججوں کی تقرری سے قبل یہ بنیادی امور طے کرلیے جائیں تو صورتحال زیادہ بہتر ہوگی ۔
Load Next Story