چیرمین نیب کی تقرری عدلیہ کا کام نہیںاعتزاز احسن
آصف زرداری کئی مقدمات میں بری ہوچکے ہیں تاہم جن مقدمات میں وہ شریک ملزم تھے وہ دوبارہ کھل سکتے ہیں، اعتزاز احسن
پیپلزپارٹی کے رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ چیرمین نیب کی تقرری عدلیہ کا کام نہیں، آئین کے تحت چیرمین نیب کا تقرر قائد ایوان اوراپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے ہونا چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کی تقرری کے لئے آئین میں طریقہ کار وضع کردیا گیا ہے جس کے تحت اس اہم عہدے پر تقرری کے لئے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت سے ہونی چاہئے۔ اگر اپوزیشن لیڈر کو اس سلسلے میں اعتراض ہو تو عدلیہ اس معاملے کو دیکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری اپنے خلاف دائر کئی مقدمات میں بری ہوچکے ہیں تاہم جن مقدمات میں وہ شریک ملزم تھے وہ دوبارہ کھل سکتے ہیں۔
اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ دیت کے قانون سے جرائم کی حوصلہ افزائی نہیں ہونی چاہئے، اس سلسلے میں شاہ زیب قتل کیس میں دیت کی رقم سے متعلق بھی تفتیش ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ 5سالہ بچی سے زیادتی حکومت یا قانون کی نہیں معاشرتی ناکامی ہے، ہمارا معاشرہ عملی طور پر وحشی بن گیا ہے، جہاں تشدد کو قبول کیا جارہا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کی تقرری کے لئے آئین میں طریقہ کار وضع کردیا گیا ہے جس کے تحت اس اہم عہدے پر تقرری کے لئے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت سے ہونی چاہئے۔ اگر اپوزیشن لیڈر کو اس سلسلے میں اعتراض ہو تو عدلیہ اس معاملے کو دیکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری اپنے خلاف دائر کئی مقدمات میں بری ہوچکے ہیں تاہم جن مقدمات میں وہ شریک ملزم تھے وہ دوبارہ کھل سکتے ہیں۔
اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ دیت کے قانون سے جرائم کی حوصلہ افزائی نہیں ہونی چاہئے، اس سلسلے میں شاہ زیب قتل کیس میں دیت کی رقم سے متعلق بھی تفتیش ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ 5سالہ بچی سے زیادتی حکومت یا قانون کی نہیں معاشرتی ناکامی ہے، ہمارا معاشرہ عملی طور پر وحشی بن گیا ہے، جہاں تشدد کو قبول کیا جارہا ہے۔