انڈر انوائسنگ درآمدی اشیا کے غلط اعداد و شمار دینے پر سخت کارروائی کا فیصلہ

اسمگلنگ اشیا کی تجارت سے شدید معاشی خسارہ اورمقامی صنعت کو نقصان پہنچتا ہے، درآمدکنندگان کیخلاف تادیبی کارروائی ہوگی۔

شناختی کارڈفراہمی کی شرط’’عام صارف‘‘کیلیے نہیں،ودہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس ششماہی بنیادوں پر 2مرتبہ جمع ہونگی، چیئرمین ایف بی آر ۔فوٹو: فائل

ایف بی آر نے انڈرانوائسنگ اوردرآمدی اشیاکے غلط اعداد و شمار دینے والوںکیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے کاروباری برادری کو پیغام دیا ہے کہ وہ نہ صرف اسمگلنگ اشیا کی تجارت سے بازرہیں بلکہ درآمدی اشیا کی انڈرانوائسنگ اور غلط اعدادو شماردینے سے بھی گریزکریں،کوئی بھی درآمدکنندہ یا اسکا ایجنٹ ایساکرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اسمگلنگ اشیا کی نقل وتجارت کی بدولت شدید معاشی خسارے کا سامناکرنا پڑتا ہے، اس سے مقامی صنعت اور سرمایہ کاری کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ وزیراعظم نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت کاروائی کرنے کی ہدایات کی ہیں، پاکستان کسٹمز نے ان ہدایات کی تعمیل میں انفورسمنٹ ایکشنزکو مزید تیزکردیا ہے۔

علاوہ ازیں گذشتہ روز جاری بیان میں ایف بی آرکے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ بجٹ تجاویز میں شناختی کارڈکی فراہمی کیلیے کیے گئے اقدام میں کوئی ابہام نہیں ہے ۔ شناختی کارڈ فراہم کرنے کی شرط''عام صارف'' کے لئے نہیں ہے، اگر خریداری کسی ایسے شخص سے ہو جو سیلزٹیکس میں رجسٹرڈ نہ ہو۔ پاکستان میں صرف 41484 سیلزٹیکس رجسٹرڈ افراد ہیں۔ اسی طرح یکمشت خریداری پچاس ہزار روپے سے زیادہ کی ہے اورکسی سیلزٹیکس رجسٹرڈ شخص سے کی گئی ہے۔
Load Next Story