امریکا اور روس کے درمیان شام کے کیمیائی ہتھیار تلف کرنے سے متعلق سمجھوتہ طے پاگیا
شام کے تمام کیمیائی ہتھیار 2014 کے وسط تک تلف کردیئے جائیں گے۔ امریکی وروسی وزرائے خارجہ
امریکا اور روس کے درمیان شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے سے متعلق سمجھوتہ طے پاگیا ہے۔
جنیوا میں 3 روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ دونوں ممالک نے بشار الاسد کی حکومت کے پاس موجود کیمیائی ہتھیاروں کی تعداد اور نوعیت کے بارے میں اندازے لگا لیے گئے ہیں، اب امریکا اور روس انہیں جلد از جلد اور محفوظ طریقے سے تلف کرنے کے لیے پرعزم ہیں، دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے مطابق شام کے تمام کیمیائی ہتھیار 2014 کے وسط تک تلف کردیئے جائیں گے، اس سلسلے میں شام کو دیئے گئے وقت کی لازمی پابندی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ شام ایک ہفتے میں اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخائر کی فہرست فراہم کرے اور نومبر تک عالمی معائنہ کاروں کو رسائی دے۔
اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ طے شدہ معاہدے میں اس بات کا ذکر نہیں کہ اگر شام اس وقت کی پابندی نہیں کرتا تو اس کے خلاف ممکنہ طور پر طاقت کا استعمال ہوگا۔
واضح رہے کہ شام میں مبینہ طور پر بشار الاسد کی حکومت نے گزشتہ ماہ21 اگست کو کیمیائی ہتھیاروں کے ایک حملے میں 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شام کی حکومت اس قسم کی کسی بھی کارروائی سے انکار کردیا تھا۔
جنیوا میں 3 روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ دونوں ممالک نے بشار الاسد کی حکومت کے پاس موجود کیمیائی ہتھیاروں کی تعداد اور نوعیت کے بارے میں اندازے لگا لیے گئے ہیں، اب امریکا اور روس انہیں جلد از جلد اور محفوظ طریقے سے تلف کرنے کے لیے پرعزم ہیں، دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے مطابق شام کے تمام کیمیائی ہتھیار 2014 کے وسط تک تلف کردیئے جائیں گے، اس سلسلے میں شام کو دیئے گئے وقت کی لازمی پابندی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ شام ایک ہفتے میں اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخائر کی فہرست فراہم کرے اور نومبر تک عالمی معائنہ کاروں کو رسائی دے۔
اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ طے شدہ معاہدے میں اس بات کا ذکر نہیں کہ اگر شام اس وقت کی پابندی نہیں کرتا تو اس کے خلاف ممکنہ طور پر طاقت کا استعمال ہوگا۔
واضح رہے کہ شام میں مبینہ طور پر بشار الاسد کی حکومت نے گزشتہ ماہ21 اگست کو کیمیائی ہتھیاروں کے ایک حملے میں 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شام کی حکومت اس قسم کی کسی بھی کارروائی سے انکار کردیا تھا۔