مطالعہ کامیابی کا ایندھن

بہترین اور معیاری کتب کا مطالعہ ہماری شخصیت کی تعمیر، تشکیل اور تربیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے

مطالعہ ہمیں پرکشش اور موثر انسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

والٹیئر نے کہا تھا ''آپ کو اس حقیقت کا شعور ہونا چاہیے کہ جب سے دنیا بنی ہے، وحشی نسلوں کو چھوڑ کر دنیا پر کتابوں نے حکمرانی کی ہے''۔ کتاب کا انسانی زندگی اور انسانی ترقی میں کردار ہمیشہ سے ہی بڑی اہمیت کا حامل رہا ہے ۔ مطالعہ کامیاب زندگی میں ایندھن کا کردار ادا کرتا ہے۔ دنیا کے کامیاب، امیرترین اور موثر افراد کی زندگیوں میں آپ کو ویسے تو کئی اچھی عادات دیکھنے کو ملتی ہیں، مگر ان سب میں قابل ذکر اور قیمتی عادت ہے کتابوں سے علم حاصل کرنے، اپنی آگاہی کو بڑھانے اور شعور کی دنیا کو روشن کرنے کی عادت۔ مطالعہ کرنے اور سیکھنے کی جستجو ہی وہ عادت ہے جو اپنے اندر کسی بھی انسان کی زندگی کو بلندیوں اور کامیابیوں سے ہمکنار کرنے کا معجزہ رکھتی ہے۔

اچھی اور شاندار کتابوں کا مطالعہ ہمیں اپنے بارے میں جاننے اور اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کا بھرپور سامان مہیا کرتا ہے۔ اس دنیا میں بھرپور زندگی گزارنے کےلیے ضروری ہے کہ ہمیں نہ صرف اپنے اندر پائی جانے والی تمام صلاحیتوں کا بھرپور ادراک ہو، بلکہ ان صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اور اپنے گردو پیش میں بسنے والے تمام انسانوں کی زندگیاں آسان بنانے کا فن بھی آتا ہو۔ اپنی ذات اور اپنی صلاحیتوں سے حقیقی معنوں میں مستفید ہونے کا کمال انہی لوگوں کے ہاتھ آتا ہے جو کتابوں سے مدد لینے اور اپنے فن کو کمال کی بلندیوں تک پہنچانے کی جستجو اور تمنا کرتے رہتے ہیں۔ نیز مطالعہ سے ہماری سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور بہتری آتی ہے۔

یوں تو مطالعہ کرنے اور اچھی کتابیں پڑھنے کے بے شمار فوائد ہیں، مگر اس عادت سے حاصل ہونے والے چند نتائج اس قدر غیر معمولی اور منافع بخش ہیں کہ جنہیں کسی بھی طرح نظر انداز کرنا ممکن نہیں۔

تخیل انسانی زندگی کا جزو لازم ہے۔ تخیل ہماری زندگی میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تخیل کے بارے میں آئن اسٹائن نے کہا تھا ''ذہانت کا حقیقی مظہر علم نہیں، تخیل ہوتا ہے''۔ تخیل وہ صلاحیت ہے جو ہمیں اس دنیا کی وسعتوں کا فہم اور شعور عطا کرتا ہے اور ہمیں ان وسعتوں میں دور تک دیکھنے کے قابل بناتا ہے۔ نئی سوچ، نئے خیالات، ایجادات اور تخلیقات سب تخیل کی مرہون منت ہیں۔ مطالعہ نہ صرف ہمارے تخیل کو پروان چڑھاتا ہے بلکہ ہمارے تخیل کی دنیا کو روشن، واضح اور رنگین بھی بناتا ہے۔


مطالعہ ہمیں پرکشش اور موثر انسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بہترین اور معیاری کتب کا مطالعہ ہماری شخصیت کی تعمیر، تشکیل اور تربیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اپنی ذات سے آگاہی اور بہتر رویوں کا شعور کتابیں پڑھنے سے حاصل ہوتا ہے۔ دنیا کا کوئی بھی انسان اس وقت تک اپنی قوت فکر اور قوت عمل کا بہتر استعمال نہیں کرسکتا جب تک وہ اچھی سیرت اور اعلیٰ بصیرت کو حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوجائے۔ انسانی کردار کی یہ شاندار خوبیاں صرف کتاب سے دوستی اور محبت کرنے والے اہل ذوق لوگوں کو ہی میسر آتی ہیں۔ علم اور آگاہی کا عمدہ ذخیرہ رکھنے والے لوگ ہی زندگی میں آگے چل کر اچھے لیڈر اور موثر انسان ثابت ہوتے ہیں۔

آج کی ترقی یافتہ زندگی میں ترقی کی شاہراہ پر وہ لوگ تیزی سے قدم بڑھاتے اور بڑی سے بڑی کامیابیاں سمیٹتے نظر آتے ہیں، جو سیکھنے اور مطالعہ کرنے کی عادت کو اپنی زندگیوں کا لازمی حصہ قرار دے چکے ہیں۔ دنیا کے سبھی کامیاب لوگوں کی زندگی میں مطالعہ اور کتابوں کا بڑھتا ہوا عمل دخل اور کردار یہ ثابت کرتا ہے کہ کامیاب زندگی دراصل کامیاب مطالعے ہی کی بدولت ممکن ہے۔ بل گیٹس، وارن بفے، مارک زکربرگ، ایلن مسک اور اسٹیفن ہاکنگ جیسے کامیاب اور امیرترین لوگوں کے ہاں باقاعدگی سے مطالعہ کرنے کی عادت پائی جاتی ہے اور یہ لوگ اپنی اسی عادت کو اپنی بے پناہ کامیاب اور ترقی کی سب سے بڑی اور بنیادی وجہ قرار دیتے ہیں۔

شاید آپ سب کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ طویل عمری اور صحت مند زندگی کے اہم رازوں میں سے ایک راز مطالعہ بھی ہے۔ طبی ماہرین مطالعہ کو ہماری ذہنی اور جسمانی صحت دونوں کےلیے نہایت ضروری اور مفید سمجھتے ہیں۔ مطالعہ ہماری دماغی کارکردگی کو نہ صرف بہتر کرتا ہے، بلکہ ہماری دماغی صلاحیتوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ہمارے ذہنی انحطاط کو بھی روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق صرف آدھے گھنٹے کا مطالعہ ہماری زندگی میں کئی سال کے اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک صحت مند اور توانا زندگی کا شعور اور احساس بھی ان لوگوں کے ہاں زیادہ شدت سے پایا جاتا ہے جو مطالعہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔ صحت مند زندگی کے تقاضوں کے بارے میں بہتر شعور اور آگاہی رکھنے والے کےلیے بہتر اور اچھی صحت کا حصول زیادہ آسان ہوتا ہے۔

زمانہ گواہ ہے کہ نیا سیکھنے اور بے تحاشا مطالعہ کرنے کی عادت اپنانے والوں نے اس دنیا پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ مطالعہ جب ہمارے شعور کی آگاہی کی آبیاری کرتا ہے تو امکانات اور کامیابیوں کے نئے نئے خیالات ایک روشن دنیا کی تخلیق کا سامان لیے ہمارے دل اور دماغ پر دستک دیتے نظر آتے ہیں۔ زندگی اور حالات پر ہماری گرفت آسان ہونے لگتی ہے، ترقی کے نئے در کھلنے لگتے ہیں۔ مشکلیں آسان اور الجھنیں حل ہونے لگتی ہیں۔ زندگی کو بہتر ڈھنگ سے جینے کا سلیقہ اور شعور آنے لگتا ہے۔ جیسے جیسے آگاہی اور تجربے میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، ویسے ویسے انسان کا اپنی صلاحیتوں اور مہارتوں پر یقین پختہ ہونے لگتا ہے۔ علم و آگاہی سے میسر آنے والی وسعت نظری ہمیں اعلیٰ اور ارفع مقاصد کی جانب گامزن رہنے کا عزم اور حوصلہ عطا کرتی ہے۔ اور پھر ایک کامیاب زندگی کا حصول ممکن دکھائی دینے لگتا ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔
Load Next Story