11میڈیکل اسٹورز مالکان سمیت26سیلز انچارجز کے وارنٹ گرفتاری جاری
اسٹورز مالکان اورسیلز انچارجزپر مخصوص ادویہ ڈاکٹروں کے مشورے کے بغیرفروخت کرنے کا الزام ہے۔
ڈرگ کورٹ کے چیئرمین ساتھی محمد اسحق اور دو ممبران نے کراچی کے 11میڈیکل اسٹورز کے مالکان سمیت26سیلز انچارجز کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
استغاثہ کے مطابق ناظم آباد ، شاد مان ، لیاقت آباد ، عباسی شہید اسپتال ، یوسف پلازہ ، کریم آباد دیگر نارتھ کراچی کے علاقوں میں قائم 11میڈیکل اسٹوز کے مالکان و سیل انچارج ، محمد شکیل ، برکت علی محمد بشیر ، زین الدین ، نور علی ، ایم رضوان ، ملک اقبال ، محمد انور ، ظفر انصاری ، محمد اشتیاق ، اﷲ رکھا ، عامر ظفر سمیت30ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ اوز کو انھیں 30ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے ، ملزمان پر الزام ہے کہ وہ ناقابل فروخت ادویہ ڈاکٹرز کے مشورے کے بغیر فروخت کرتے تھے ۔
میڈیکل اسٹورز میں لائسنس آویزاں نہیں تھا جن میڈیکل اسٹوز پر لائسنس آویزاں تھا لائسنس ہولڈر موجود نہیں تھا مذکورہ میڈیکل اسٹورز کیخلاف ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات میں مقدمات درج ہیں،دریں اثنا ہفتے کو آئی جی سندھ نے کورٹ کے حکم پر لیگل برانچ کے پولیس افسر کے توسط سے عدالتی حکم عدولی کے مرتکب ڈی ایس پی جاوید عباسی ، انسپکٹر زاہد بخاری ، انسپکٹر خالد محمود ، اے ایس آئی محمد صادق سمیت دیگر کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا۔
اس موقع پر فاضل عدالت نے تحریری معافی کی استدعا پر معاف کردیا اور آئندہ ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے پابند کیا ہے اور آئندہ حکم عدولی پر سخت کارروائی کرنے اور جیل بھیجنے کا بھی عندیہ دیا ہے،علاوہ ازیں اسی عدالت نے کراچی کی مقامی دواساز کمپنیوں کے مالکان و کوالٹی انچارج خواجہ محمد احمد ، خواجہ گلزار ، علی عباس ، نادر خان سمیت دیگر کی 2 لاکھ سے 5 لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرلی ہے ۔
استغاثہ کے مطابق ناظم آباد ، شاد مان ، لیاقت آباد ، عباسی شہید اسپتال ، یوسف پلازہ ، کریم آباد دیگر نارتھ کراچی کے علاقوں میں قائم 11میڈیکل اسٹوز کے مالکان و سیل انچارج ، محمد شکیل ، برکت علی محمد بشیر ، زین الدین ، نور علی ، ایم رضوان ، ملک اقبال ، محمد انور ، ظفر انصاری ، محمد اشتیاق ، اﷲ رکھا ، عامر ظفر سمیت30ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ اوز کو انھیں 30ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے ، ملزمان پر الزام ہے کہ وہ ناقابل فروخت ادویہ ڈاکٹرز کے مشورے کے بغیر فروخت کرتے تھے ۔
میڈیکل اسٹورز میں لائسنس آویزاں نہیں تھا جن میڈیکل اسٹوز پر لائسنس آویزاں تھا لائسنس ہولڈر موجود نہیں تھا مذکورہ میڈیکل اسٹورز کیخلاف ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات میں مقدمات درج ہیں،دریں اثنا ہفتے کو آئی جی سندھ نے کورٹ کے حکم پر لیگل برانچ کے پولیس افسر کے توسط سے عدالتی حکم عدولی کے مرتکب ڈی ایس پی جاوید عباسی ، انسپکٹر زاہد بخاری ، انسپکٹر خالد محمود ، اے ایس آئی محمد صادق سمیت دیگر کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا۔
اس موقع پر فاضل عدالت نے تحریری معافی کی استدعا پر معاف کردیا اور آئندہ ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے پابند کیا ہے اور آئندہ حکم عدولی پر سخت کارروائی کرنے اور جیل بھیجنے کا بھی عندیہ دیا ہے،علاوہ ازیں اسی عدالت نے کراچی کی مقامی دواساز کمپنیوں کے مالکان و کوالٹی انچارج خواجہ محمد احمد ، خواجہ گلزار ، علی عباس ، نادر خان سمیت دیگر کی 2 لاکھ سے 5 لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرلی ہے ۔