عمران خان میں اتنی اخلاقی جرأت نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دیں مریم نواز
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےمریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈیل اور ڈھیل پر نہ کسی میں اتنی جرأت ہے کہ مریم سے رابطہ کرے نہ رابطے کا جواب دوں گی، اگر ڈیل کی ہوتی تو نوازشریف جیل میں نہ ہوتے، مجھے میسج آتے رہتے ہیں کہ کیا ڈیل کے لیے لوازمات عمران خان سلیکٹڈ وزیر اعظم پورا کر سکتے ہیں، میرا جواب ہے کہ عمران خان میں اتنی اخلاقی جرأت ہی نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دے سکیں وہ تو ملک کی نمائندگی بھی اکیلے نہیں کرسکتے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان امریکا گئے بتائیں کس کو ساتھ لے کر گئے؟ کیا وہ خود اکیلے ملک کی نمائندگی کر سکتے ہیں؟ وہ جہاں جاتے ہیں کسی کو ساتھ لے کر جاتے ہیں، انہیں خود پر اعتماد نہیں کیونکہ وہ منتخب ہو کر نہیں آئے، دنیا جانتی ہے وہ سلیکٹڈ ہیں، میں اچھی طرح سمجھتی ہوں کہ ایک گروپ ہر دور میں جمہوری حکومتوں کے خلاف چلتا ہے، حکومت اور سسٹم الگ چیزیں ہیں یہ حکومت چلتی نظر نہیں آتی۔
نائب صدر (ن) لیگ نے کہا کہ آج فرانزک ٹیم نے خود بتا دیا کہ جج کی ویڈیو سچی ہے، عدلیہ سے گزارش کرتی ہوں کہ اس معاملے کا نوٹس لیں ویڈیو اصلی ہونے میں اب کوئی شک نہیں، نوازشریف بے گناہ ہیں اور پابند سلاسل ہیں، ان کے خلاف فیصلے نے عدلیہ پر سوالیہ نشان لگایا ہے ججز آگے بڑھ کر عدلیہ پر اعتماد کو بڑھائیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کی انتظامیہ مریم نواز کی ریلی سے خوف زدہ ہے، اس لیے ریلی کی اجازت نہیں دی گئی لیکن ریلی فیصل آباد سے ہی شروع ہوگی، میرے اسلام آباد پیشی پر اسلام آباد کو ایسے بند کیا جیسے بھارت حملہ کرنے والا ہے، (ن) لیگ ایک بہت بڑی عوامی طاقت ہے، یہ بہت بڑی جماعت ہے جتنی گرفتاریاں کرلیں ہمیں کوئی کمزور نہیں کرسکتا، ہمارے ورکرز کے خلاف انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں جس سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔