گھی ملوں کو کروڈ آئل کی سپلائی بند قیمتیں بڑھنے کا خدشہ
ٹینکر 14 ٹن سے زائد آئل نہیں لا سکتا، ملز مالکان کو کرایہ ایک لاکھ 65 ہزار ہی دینا ہو گا
ملک بھر میں 9 روزسے کروڈ آئل (پکانے کا تیل)کی فراہمی نہ ہونے سے گھی وتیل کی قلت اور قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کا خدشہ پیدا ہو گیا۔
انڈونیشیا، ملائیشیا اور دیگر ممالک سے کراچی آنے والا کروڈ آئل ٹینکرز کے ذریعے گھی ملوں کوفراہم کیاجاتاہے اور ہر ٹینکر 30ٹن کروڈ آئل لوڈ کرتا تھا اور 13ٹن ٹینکر کے وزن کے بعد ایک ٹینکر کا وزن43 ٹن ہوجاتا ہے جس کا کرایہ فی ٹینکر ایک لاکھ 65 ہزار وصول کیا جاتا ہے اور دوردراز شہروں کے کرایے میں فاصلے کے مطابق کمی پیشی بھی ہوتی ہے مگر اب حکومت نے نئے احکام جاری کیے ہیں جس کے تحت ایک ٹینکر14ٹن سے زائد کروڈ آئل نہیں لاسکتا جبکہ اس کا کرایہ ملز مالکان کو ایک لاکھ65 ہزار روپے ہی ادا کرنا پڑے گا۔
حکومت کے اس فیصلے پرآئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے9روز سے ہڑتال کررکھی ہے سپلائی نہ ہونے سے گھی ملز کا اسٹاک روز بروز کم ہورہاہے۔
ذرائع کے مطابق قلت کے باعث 16کلو گرام پیک کی قیمت2600سے بڑھ کر3 ہزار تک پہنچ جائے گی ،حکومت نے ٹینکرز ایسوسی ایشن سے مذاکرات نہیں کیے۔
انڈونیشیا، ملائیشیا اور دیگر ممالک سے کراچی آنے والا کروڈ آئل ٹینکرز کے ذریعے گھی ملوں کوفراہم کیاجاتاہے اور ہر ٹینکر 30ٹن کروڈ آئل لوڈ کرتا تھا اور 13ٹن ٹینکر کے وزن کے بعد ایک ٹینکر کا وزن43 ٹن ہوجاتا ہے جس کا کرایہ فی ٹینکر ایک لاکھ 65 ہزار وصول کیا جاتا ہے اور دوردراز شہروں کے کرایے میں فاصلے کے مطابق کمی پیشی بھی ہوتی ہے مگر اب حکومت نے نئے احکام جاری کیے ہیں جس کے تحت ایک ٹینکر14ٹن سے زائد کروڈ آئل نہیں لاسکتا جبکہ اس کا کرایہ ملز مالکان کو ایک لاکھ65 ہزار روپے ہی ادا کرنا پڑے گا۔
حکومت کے اس فیصلے پرآئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے9روز سے ہڑتال کررکھی ہے سپلائی نہ ہونے سے گھی ملز کا اسٹاک روز بروز کم ہورہاہے۔
ذرائع کے مطابق قلت کے باعث 16کلو گرام پیک کی قیمت2600سے بڑھ کر3 ہزار تک پہنچ جائے گی ،حکومت نے ٹینکرز ایسوسی ایشن سے مذاکرات نہیں کیے۔