آئی سی سی غلط فیصلہ کرنے والے امپائرکی ڈھال بن گئی
فائنل میں اوور تھرو کال پر طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیا گیا،جیف ایلرڈائس
آئی سی سی ورلڈ کپ فائنل میں غلط فیصلہ کرنے والے امپائر کماردھرماسیناکی ڈھال بن گئی۔
14 جولائی کو نیوزی لینڈ سے ورلڈ کپ فائنل میں امپائر کماردھرما سینا نے متنازع اوور تھرو پر 5 کے بجائے انگلینڈ کو 6 رنز دیے تھے، بعد ازاں انھوں نے اپنی یہ غلطی تسلیم بھی کرلی تاہم آئی سی سی ان کے اس متنازع فیصلے کی حمایت پر کمربستہ ہوگئی ہے۔
جنرل منیجر ایلرڈائس نے کہاکہ فائنل کے موقع پر آن فیلڈ امپائرز کو ہی اس بات کا تعین کرنا تھا کہ جب گیند تھرو کی گئی اس وقت بیٹسمین ایک دوسرے کو کراس کرچکے تھے یا نہیں، جو کچھ ہوا اس کے بعد وہ ایک کامن سسٹم کے ذریعے اکھٹے ہوئے اور اپنا فیصلہ کیا، انھوں نے فیصلے پر پہنچنے کیلیے درست طریقہ کار اختیار کیا۔
یاد رہے کہ فیصلے کیلیے میچ آفیشلز کے پاس وقت کی کوئی قید نہیں ہوتی تاہم ایلرڈائس نے کہاکہ پلیئنگ کنڈیشنز تھرڈ امپائر یا میچ ریفری دونوں کو مداخلت کی اجازت ہی نہیں دیتیں۔ کماردھرما سینا نے کہا تھا کہ انھیں گراؤنڈ میں ری پلے کی سہولت دستیاب نہیں تھی جبکہ میچ ریفری اور تھرڈ امپائر دونوں کو ٹی وی کی سہولت ہوتی ہے۔
ایلرڈائس نے کہاکہ وہ قوانین سے آگاہ تھے، پلیئنگ کنڈیشنز نہ تو امپائرز کو اجازت دیتی ہیں کہ وہ اس حوالے سے تھرڈ امپائر سے رجوع کرے نہ ہی میچ ریفری خود مداخلت کرسکتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پورے فائنل کا آئی سی سی کرکٹ کمیٹی جائزہ لے گی تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ کمیٹی کا اجلاس آئندہ برس پہلی سہ ماہی میں ہوگا۔
دونوں ٹیموں کو مشترکہ چیمپئن قرار دینے کے سوال پر ایلرڈائس نے کہاکہ ورلڈ کپ فائنل کو ایک فاتح کی ضرورت تھی، اسی لیے 2011 سے سپر اوور کا آپشن رکھا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سلو اوور ریٹ سے نمٹنے کیلیے منتخب میچز میں کاؤنٹ ڈاؤن کلاک کی آزمائش ہوگی۔
14 جولائی کو نیوزی لینڈ سے ورلڈ کپ فائنل میں امپائر کماردھرما سینا نے متنازع اوور تھرو پر 5 کے بجائے انگلینڈ کو 6 رنز دیے تھے، بعد ازاں انھوں نے اپنی یہ غلطی تسلیم بھی کرلی تاہم آئی سی سی ان کے اس متنازع فیصلے کی حمایت پر کمربستہ ہوگئی ہے۔
جنرل منیجر ایلرڈائس نے کہاکہ فائنل کے موقع پر آن فیلڈ امپائرز کو ہی اس بات کا تعین کرنا تھا کہ جب گیند تھرو کی گئی اس وقت بیٹسمین ایک دوسرے کو کراس کرچکے تھے یا نہیں، جو کچھ ہوا اس کے بعد وہ ایک کامن سسٹم کے ذریعے اکھٹے ہوئے اور اپنا فیصلہ کیا، انھوں نے فیصلے پر پہنچنے کیلیے درست طریقہ کار اختیار کیا۔
یاد رہے کہ فیصلے کیلیے میچ آفیشلز کے پاس وقت کی کوئی قید نہیں ہوتی تاہم ایلرڈائس نے کہاکہ پلیئنگ کنڈیشنز تھرڈ امپائر یا میچ ریفری دونوں کو مداخلت کی اجازت ہی نہیں دیتیں۔ کماردھرما سینا نے کہا تھا کہ انھیں گراؤنڈ میں ری پلے کی سہولت دستیاب نہیں تھی جبکہ میچ ریفری اور تھرڈ امپائر دونوں کو ٹی وی کی سہولت ہوتی ہے۔
ایلرڈائس نے کہاکہ وہ قوانین سے آگاہ تھے، پلیئنگ کنڈیشنز نہ تو امپائرز کو اجازت دیتی ہیں کہ وہ اس حوالے سے تھرڈ امپائر سے رجوع کرے نہ ہی میچ ریفری خود مداخلت کرسکتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پورے فائنل کا آئی سی سی کرکٹ کمیٹی جائزہ لے گی تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ کمیٹی کا اجلاس آئندہ برس پہلی سہ ماہی میں ہوگا۔
دونوں ٹیموں کو مشترکہ چیمپئن قرار دینے کے سوال پر ایلرڈائس نے کہاکہ ورلڈ کپ فائنل کو ایک فاتح کی ضرورت تھی، اسی لیے 2011 سے سپر اوور کا آپشن رکھا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سلو اوور ریٹ سے نمٹنے کیلیے منتخب میچز میں کاؤنٹ ڈاؤن کلاک کی آزمائش ہوگی۔