لاہوربچی سے زیادتی کاکوئی ملزم گرفتارنہ ہوسکاچھاپے جاری
ملزم کا خاکہ بھی تیار کرالیا گیا ہے جس کو صوبائی دارالحکومت کے تمام تھانوں اور پبلک مقامات پر آویزاں کیاجائے گا۔
لاہورمیں زیادتی کانشانہ بننے والی 5سالہ بچی کے مقدمے میںپولیس نے مبینہ مرکزی ملزم سے مشابہت رکھنے والے ایک شخص، اسپتال کے ایک سیکیورٹی گارڈاور ایک خاتون کوحراست میں لے کرتفتیش کاآغاز کردیا ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزم کی بہتر تصویرحاصل کرنے کے لیے فوٹیج کوفارنسک لیبارٹری بھجوادیا گیاہے جبکہ ملزم کا خاکہ بھی تیار کرالیا گیا ہے جس کو صوبائی دارالحکومت کے تمام تھانوں اور پبلک مقامات پر آویزاں کیاجائے گا۔ اسپتال میں بچی کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے۔
بچی کوکھیلنے کے لیے مخلتف کھلونے، اسکول بیگ، کتابیں دے دی گئی ہیں۔ بچی سے کسی بھی شخص کو ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق احمد کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے نادراسے رابطہ کیا گیا ہے۔ جلد ہی ملزم کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ پولیس کی ایک ٹیم نے مغل پورہ کے علاقے میں چھاپہ مارکر بچی کو اسپتال کے باہرچھوڑنے والے ملزم سے مشابہت رکھنے والے ظفر نامی شخص کو حراست میں لے لیا۔ اس سے تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے اسپتال کے ایک اور سیکیورٹی گارڈ شہباز کو بھی حراست میں لیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزم کی بہتر تصویرحاصل کرنے کے لیے فوٹیج کوفارنسک لیبارٹری بھجوادیا گیاہے جبکہ ملزم کا خاکہ بھی تیار کرالیا گیا ہے جس کو صوبائی دارالحکومت کے تمام تھانوں اور پبلک مقامات پر آویزاں کیاجائے گا۔ اسپتال میں بچی کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے۔
بچی کوکھیلنے کے لیے مخلتف کھلونے، اسکول بیگ، کتابیں دے دی گئی ہیں۔ بچی سے کسی بھی شخص کو ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق احمد کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے نادراسے رابطہ کیا گیا ہے۔ جلد ہی ملزم کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ پولیس کی ایک ٹیم نے مغل پورہ کے علاقے میں چھاپہ مارکر بچی کو اسپتال کے باہرچھوڑنے والے ملزم سے مشابہت رکھنے والے ظفر نامی شخص کو حراست میں لے لیا۔ اس سے تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے اسپتال کے ایک اور سیکیورٹی گارڈ شہباز کو بھی حراست میں لیا۔