اگست میں حکومت مستعفی نہ ہوئی تو پورا ملک اسلام آباد میں ہوگا فضل الرحمان
عالمی مالیاتی ادارے اس دستاویزی معیشت کے ذریعے گلی محلے کے ہر دکاندار تک پہنچنا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کو مہلت دے رہے ہیں اگست کے مہینے میں مستعفی ہو جائیں اگر استعفیٰ نہ دیا تو اکتوبر میں پورا ملک اسلام آباد میں ہو گا۔
کوئٹہ میں جے یو آئی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ25 جولائی کو عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے تسلیم کیا کہ الیکشن جعلی ہیں، علی الاعلان کہتا ہوں آپ کو عوام پر مسلط کیا گیا ہے یہ جمہوری حکومت نے ہے اسے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے عوام پر مسلط کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست کی بقا کا مدار ملکی معیشت پر ہوتا ہے لیکن اس ناکام حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا، ملکی معیشت کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے، بجٹ کے بعد پورے پاکستان کے تاجروں نے حکومت کی معاشی پالیسوں کے خلاف احتجاج کیا اور ملکی تاریخ کی کامیاب ہڑتال کی، دستاویزی معیشت مغربی ایجنڈہ ہے اور عالمی مالیاتی ادارے اس دستاویزی معیشت کے ذریعے گلی محلے کے ہر دکاندار تک پہنچنا چاہتے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کوئی بیوروکریٹ میں جمہوریت کے معنی نہ سکھائے ہم جمہوریت اور سیاسی ماحول کیساتھ کھڑے ہوئے، مسترد لوگوں کو جبر کی بنیاد پرعوام پر مسلط کیا گیا ہم حکومت کا خاتمہ کرکے گھر واپس بھیجیں گے، اگر ملک پر مسلط رہوگے تو آؤ دو،دو ہاتھ کر لیں۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ میں آج ہمارا آخری ملین مارچ ہے اب اگلی بار اسلام آباد جائیں گے ان کو مہلت دے رہے ہیں اگست کے مہینے میں مستعفی ہو جائیں اگر استعفیٰ نہ دیا تو اکتوبر میں پورا ملک اسلام آباد میں ہو گا، جس طرح انگریزوں سے آزادی حاصل کی ان سے بھی کریں گے۔
کوئٹہ میں جے یو آئی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ25 جولائی کو عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے تسلیم کیا کہ الیکشن جعلی ہیں، علی الاعلان کہتا ہوں آپ کو عوام پر مسلط کیا گیا ہے یہ جمہوری حکومت نے ہے اسے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے عوام پر مسلط کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست کی بقا کا مدار ملکی معیشت پر ہوتا ہے لیکن اس ناکام حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا، ملکی معیشت کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے، بجٹ کے بعد پورے پاکستان کے تاجروں نے حکومت کی معاشی پالیسوں کے خلاف احتجاج کیا اور ملکی تاریخ کی کامیاب ہڑتال کی، دستاویزی معیشت مغربی ایجنڈہ ہے اور عالمی مالیاتی ادارے اس دستاویزی معیشت کے ذریعے گلی محلے کے ہر دکاندار تک پہنچنا چاہتے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کوئی بیوروکریٹ میں جمہوریت کے معنی نہ سکھائے ہم جمہوریت اور سیاسی ماحول کیساتھ کھڑے ہوئے، مسترد لوگوں کو جبر کی بنیاد پرعوام پر مسلط کیا گیا ہم حکومت کا خاتمہ کرکے گھر واپس بھیجیں گے، اگر ملک پر مسلط رہوگے تو آؤ دو،دو ہاتھ کر لیں۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ میں آج ہمارا آخری ملین مارچ ہے اب اگلی بار اسلام آباد جائیں گے ان کو مہلت دے رہے ہیں اگست کے مہینے میں مستعفی ہو جائیں اگر استعفیٰ نہ دیا تو اکتوبر میں پورا ملک اسلام آباد میں ہو گا، جس طرح انگریزوں سے آزادی حاصل کی ان سے بھی کریں گے۔