غیر قانونی سموں کی روک تھام 75 ہزار آؤٹ لیٹس پر بائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کا فیصلہ
موبائل فون کمپنیوں نے رضامندی ظاہرکردی،ہرسسٹم کی قیمت 35سے 40 ہزارروپے ہوگی،تنصیب پر2.8ارب لاگت آئے گی
موبائل فون کمپنیوں نے نیشنل سیکیوریٹی سسٹم کو مضبوط بنانے اور موبائل فون سموں کے غیرقانونی استعمال کی روک تھام یقینی بنانے کے لیے ملک بھرمیں 75ہزار ریٹیل آئوٹ لیٹس پربائیومیٹرک آئیڈنٹیٹی سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ٹیلی کام سیکٹرکے ذرائع کے مطابق موبائل فون کمپنیوں نے قومی سلامتی کومد نظر رکھتے ہوئے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کے ذریعے بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ملک بھر میں اس وقت ڈھائی لاکھ ریٹیل آئوٹ لیٹ کے ذریعے موبائل فون سمیں فروخت کی جارہی ہیں۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پرایک سال کے عرصے میں 70سے 75ہزار ریٹیل آئوٹ لیٹس پر بائیومیٹرک سسٹم نصب کیے جائیں گے ہرسسٹم کی قیمت 35سے 40ہزار روپے ہوگی جن کی تنصیب پر 2.8ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ یہ رقم موبائل کمپنیاں سماجی ذمے داری کے طور پر خرچ کریں گی۔یہ آلات موبائل فون کمپنیاں خود درآمد کریں گی۔ موبائل کمپنیوں نے بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب میں حکومت اور متعلقہ اداروں کی سپورٹ کو ناگزیر قرار دیا ہے ۔
انڈسٹری کے مطابق موبائل کنکشنزکی تصدیق سے نادرا کوبھاری آمدنی ہورہی ہے گزشتہ تین سے چار سال کے دوران موبائل فون کمپنیوں نے نادرا کو 2ارب روپے سے زائدکا ریونیودیا ہے۔ اس وقت ہرسم کی تصدیق کے لیے 13روپے اداکیے جاتے ہیں جوبائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کے بعد بڑھ کر28روپے تک پہنچ جائیں گے۔ ٹیلی کام انڈسٹری پہلے ہی بھاری ٹیکسوں تلے دبی ہوئی ہے۔تھری جی لائسنس کی خریداری اور انفرااسٹرکچر میں بھاری سرمایہ کاری کے سبب کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی گنجائش پہلے ہی دبائوکاشکار ہے ایسی صورت میں بائیو میٹرک کی تنصیب کا تمام بوجھ ٹیلی کام انڈسٹری پرڈالے جانے سے انڈسٹری کی مشکلات میں اضافہ اور گروتھ میں کمی ہوگی۔
ٹیلی کام سیکٹرکے ذرائع کے مطابق موبائل فون کمپنیوں نے قومی سلامتی کومد نظر رکھتے ہوئے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کے ذریعے بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ملک بھر میں اس وقت ڈھائی لاکھ ریٹیل آئوٹ لیٹ کے ذریعے موبائل فون سمیں فروخت کی جارہی ہیں۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پرایک سال کے عرصے میں 70سے 75ہزار ریٹیل آئوٹ لیٹس پر بائیومیٹرک سسٹم نصب کیے جائیں گے ہرسسٹم کی قیمت 35سے 40ہزار روپے ہوگی جن کی تنصیب پر 2.8ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ یہ رقم موبائل کمپنیاں سماجی ذمے داری کے طور پر خرچ کریں گی۔یہ آلات موبائل فون کمپنیاں خود درآمد کریں گی۔ موبائل کمپنیوں نے بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب میں حکومت اور متعلقہ اداروں کی سپورٹ کو ناگزیر قرار دیا ہے ۔
انڈسٹری کے مطابق موبائل کنکشنزکی تصدیق سے نادرا کوبھاری آمدنی ہورہی ہے گزشتہ تین سے چار سال کے دوران موبائل فون کمپنیوں نے نادرا کو 2ارب روپے سے زائدکا ریونیودیا ہے۔ اس وقت ہرسم کی تصدیق کے لیے 13روپے اداکیے جاتے ہیں جوبائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کے بعد بڑھ کر28روپے تک پہنچ جائیں گے۔ ٹیلی کام انڈسٹری پہلے ہی بھاری ٹیکسوں تلے دبی ہوئی ہے۔تھری جی لائسنس کی خریداری اور انفرااسٹرکچر میں بھاری سرمایہ کاری کے سبب کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی گنجائش پہلے ہی دبائوکاشکار ہے ایسی صورت میں بائیو میٹرک کی تنصیب کا تمام بوجھ ٹیلی کام انڈسٹری پرڈالے جانے سے انڈسٹری کی مشکلات میں اضافہ اور گروتھ میں کمی ہوگی۔