پشاور کے تینوں تدریسی اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال او پی ڈی اور وارڈز میں کام بند
ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کی کال پر پشاور کے تینوں تدریسی اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے دوسری جانب صوبائی حکومت نے تینوں اسپتالوں کے چیف ایگزیکٹیوز تبدیل کردیئے ہیں۔
پشاور کے لیڈی ریڈنگ، خیبر ٹیچنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں تعینات ڈاکٹروں نے مراعات کے لئے کئے گئے مطالبات کے حق میں ہڑتال کرتے ہوئے او پی ڈی اور وارڈز میں کام بند کردیا ہے تاہم ایمرجنسی میں کام جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے احتجاج کی وجہ سے درجنوں آپریشنز منسوخ ہوگئے ہیاں جبکہ ہزاروں مریض علاج معالجے کی سہولت سے محروم ہیں۔ ایکسپریس نیوز کے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے صدر ڈاکٹر شہسوار نے کہا کہ 5 سو ڈاکٹر کسی بھی قسم کے مشاہرے کے بغیر فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ایڈہاک ڈاکٹروں کو ریگولر کیا جائے ، اسامیوں میں اضافہ ہو اور رہائشی کالونی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ا گر ان کے جائز مطالبات منظور نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ صوبے کے دیگر اضلاع تک پھیلایا جائے گا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے ایوب ٹیچنگ اسپتال، خیبر ٹیچنگ ، لیڈی ریڈنگ اسپتالوں کے چیف ایگزیکٹیوز کے تبادلے کر دیئے ہیں ۔ پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر صحت شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ماضی ميں ڈاکٹروں کے پاس چار چار عہدے ہوتے تھے ان کو ایک عہدہ رکھنے کی ہدایت کی گئی، صوبائی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز ڈاکٹروں کے مطالبات منظور کر لئے گئے تھےاور ڈاکٹروں نے یقین دلایا تھا ہڑتال نہیں کریں گے لیکن اب انہوں نے ہڑتال کردی ہے جو سمجھ سے بالاتر اور غیر قانونی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔