ایل او سی پر اشتعال انگیزی بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی
بھارت 2003 کے سیزفائر معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو امن قائم رکھنے کا پابند کرے، ترجمان دفتر خارجہ
لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال انگیزی کے خلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 28 جولائی کو کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔
ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بلااشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا جس میں کہا گیا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی افواج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، بھارت 2003 کے سیز فائر معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو کنٹرول لائن پر امن قائم رکھنے کا پابند کرے، شہری آبادی پر فائرنگ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،
ترجمان نے کہا کہ نیزہ پیر سیکٹر میں بھارت فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون شہید اور 3 شہری زخمی ہوئے تھے جب کہ کیلر سیکٹر میں بھارتی فائرنگ سے بے گناہ نوجوان منیر حسین زخمی ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 28 جولائی کو کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔
ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بلااشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا جس میں کہا گیا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی افواج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، بھارت 2003 کے سیز فائر معاہدے کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو کنٹرول لائن پر امن قائم رکھنے کا پابند کرے، شہری آبادی پر فائرنگ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،
ترجمان نے کہا کہ نیزہ پیر سیکٹر میں بھارت فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون شہید اور 3 شہری زخمی ہوئے تھے جب کہ کیلر سیکٹر میں بھارتی فائرنگ سے بے گناہ نوجوان منیر حسین زخمی ہوا۔