عید کے بعد ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال تاجروں کے رابطے تیز
گزشتہ 15 دنوں سے ایک مرتبہ پھر ہڑتال کے لیے جاری رابطوں میں مزید تیزی آچکی ہے مرکزی انجمن تاجران پنجاب کے صدر ملک شاہد غفور پراچہ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں ٹیکسوں کی بھر مار کے نتیجے میں اس وقت کاروباری سرگرمیاں دم توڑ چکی ہیں نئی سرمایہ کاری نہیں ہورہی ، رئیل سٹیٹ کے شعبہ پر مکمل جمود طاری ہے اور عملاً لک کی معیشت کا چلتا پہیہ رک چکا ہے۔
ایسی صورت حال میں جب کاروباری مراکز میں چھٹی کا سماں ہے اور تاجر طبقے کے لیے اپنے اخراجات تک پورے کرنا ناممکن ہو کررہ گیا ہے تو ایک مرتبہ پھر ہڑتا ل کرنے کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں ملک شاہد غفور پراچہ نے بتایا کہ عیدلاالضحی کے بعد ہڑتال کرنے کے فیصلے پر اتفاق رائے ہوچکا ہے تاہم تاریخ کے تعین اور دو یا تین دن کی ہڑتال بارے فیصلہ ہونا باقی ہے اور اس مرتبہ ہڑتال پہلے سے بھی زیادہ کامیاب ہوگی کیونکہ تاجر طبقہ سخت مایوسی کا شکار ہو کررہ گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تاجر تنظیموں کی کال پر ملک گیر سطح پر13 جولائی کو مکمل شٹرڈاون ہڑتال ہو چکی ہے تاہم اس کامیاب ترین ہڑتال کے بعد بھی چیئرمین ایف بی آر سید شبر رضا کی جانب سے شناختی کارڈ کی شرط برقرار رکھنے اور تاجروں کے دیگر مطالبات تسلیم نہ کرنے کا واضح موقف اپنا یا گیا تھا جس پر دوبارہ ہڑتال کے لیے تاجر تنظیموں کے قائدین نے اتفاق کرتے ہوئے آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے مشاورت کرنے کا اعلان کیا تھا۔