مویشی منڈی میں کیچڑ ہی کیچڑ جگہ جگہ تالاب بن گئے

بیوپاری ذاتی خرچے سے کیچڑ اور پانی صاف کرانے پر مجبورہوگئے۔

بارش نے انتظامیہ کی کارکردگی اور پیشہ وارانہ مہارت کا پول کھول دیا۔ فوٹو: فائل

سپر ہائی وے پر قربانی کے جانوروں کے لیے قائم کی جانے والی مویشی منڈی میں آنے والے بیوپاری رل گئے جبکہ اندورنی بلاکس کے بیوپاریوں کو ذاتی خرچے سے کیچڑ اور پانی صاف کرانا پڑ رہا ہے۔

مویشی منڈی میں صادق آباد سے آئے ہوئے ایک بیوپاری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مویشی منڈی انتظامیہ کی وی وی آئی پی اور وی آئی پی بلاکس اور مین سڑکوں پر جمع ہونے والے پانی کی نکاسی پر توجہ دے رہی ہے۔

مویشی منڈی کے پچھلے حصوں کے بلاکس میں پانی اور کیچڑ صاف کرنے کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے بیوپاریوں کو ازیت ناک صورتحال سے گزرنا پڑ رہا ہے اور وہ اپنی مدد آپ کے تحت ٹریکٹر ٹرالی کی مدد سے منہ مانگی قیمتوں پر پانی اور کیچڑ صاف کرا رہے ہیں تاکہ فروخت کے لیے لائے جانے والے قربانی کے جانوروں کو بیماریوں سے بچایا جا سکے ۔


انھوں نے بتایا کہ اشتہاری ایجنسی اور مویشی منڈی کی انتظامیہ کو چلانے میں زمین آسمان کا فرق ہے اور اسی ناتجربہ کاری کی وجہ سے مویشی منڈی کے ٹھیکیدار نے بیوپاریوں کو رلا دیا ہے ، بیوپاری کا کہنا تھا کہ قدم قدم پر پیسے خرچ کرنے کا تمام خرچہ قربانی کے جانور کی قیمت میں شامل کر رہے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ بارش اور مویشی منڈی کی ابتر صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ تصور کیا جا رہا ہے کہ شاید بیوپاری پریشانی کے عالم میں قربانی کے جانور کم قیمت پر فروخت کر دینگے لیکن ایسا نہیں ہے ہم سارے ٹیکس اور فیسیں بھرنے کے بعد اپنا نقصان کیسے کر سکتے ہیں کہ بارش سے گھبرا کر کم قیمت پر جانور فروخت کر دیں۔

مویشی منڈی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق منگل کی شام سے خریداروں کا رش دیکھنے میں آیا ہے جبکہ بیوپاریوں کی جانب سے بھی آسمان سے باتیں کرتی ہوئی قیمتیں طلب کی جا رہی تھیں۔
Load Next Story