بیرون ملک پاکستانیوں کے ملک میں قیام کی مدت کم کردی گئی
مقصد ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہے،ایف بی آر نے قیام کا دورانیہ 6ماہ سے کم کرکے 4ماہ کردیا
ایف بی آر نے اپنا دائرہ کار بیرون ملک پاکستانیوں کے ملک میں قیام کی مدت میں تبدیلی کردی گئی۔
فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستانیوں کے لیے ملک میں قیام کی مدت کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا ہے۔
اس سرکلر کے مطابق ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ میں اضافے کی غرض سے پاکستانیوں کے ملک میں قیام کا دورانیہ کم کرتے ہوئے اسے 4ماہ کردیا ہے جو اس سے قبل 6ماہ ((تقریباً 183دن ))تھا، یعنی ایسے تمام پاکستانی جو اس مدت کے لیے ملک میں موجود ہوں گے اور وہ ٹیکس کے دائرہ کار میں آتے ہوں تو انہیں ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ 6ماہ سے زیادہ ملک میں قیام کرنے والے تمام پاکستانی ٹیکس دائرے میں آتے تھے تاہم اب یہ مدت 4ماہ کردی گئی ہے۔اس فیصلے کا اطلاق سن 2015کے مالی سال سے کیا گیا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سرکلر کے نتیجے میں مقدمے بازی بڑھنے کے خدشات زیادہ ہیں کیونکہ اس طرح کی قانون سازی یا قانون میں تبدیلی کے لیے ایف بی آر مجاز ادارہ نہیں ہے۔
فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستانیوں کے لیے ملک میں قیام کی مدت کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا ہے۔
اس سرکلر کے مطابق ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ میں اضافے کی غرض سے پاکستانیوں کے ملک میں قیام کا دورانیہ کم کرتے ہوئے اسے 4ماہ کردیا ہے جو اس سے قبل 6ماہ ((تقریباً 183دن ))تھا، یعنی ایسے تمام پاکستانی جو اس مدت کے لیے ملک میں موجود ہوں گے اور وہ ٹیکس کے دائرہ کار میں آتے ہوں تو انہیں ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ 6ماہ سے زیادہ ملک میں قیام کرنے والے تمام پاکستانی ٹیکس دائرے میں آتے تھے تاہم اب یہ مدت 4ماہ کردی گئی ہے۔اس فیصلے کا اطلاق سن 2015کے مالی سال سے کیا گیا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سرکلر کے نتیجے میں مقدمے بازی بڑھنے کے خدشات زیادہ ہیں کیونکہ اس طرح کی قانون سازی یا قانون میں تبدیلی کے لیے ایف بی آر مجاز ادارہ نہیں ہے۔