کراچی میں سیلابی ریلے سے شدید ٹریفک جام اور کئی علاقوں کی بجلی بند

سیلابی ریلا کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوگیا، بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا خطرہ

سیلابی ریلا کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوگیا، بڑے بریک ڈاؤن کا خطرہ فوٹو:فائل

کراچی میں سیلابی ریلہ داخل ہونے سے متعدد شاہراہیں زیر آب آگئیں جس کے نتیجے میں شدید ٹریفک جام ہوگیا جبکہ کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے اور شہر میں بڑے بریک ڈاؤن کا خطرہ ہے۔

کراچی میں دو روز سے جاری بارش کا سلسلہ تو تھم گیا لیکن شہر کی صورتحال شدید خراب ہے۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہے اور جگہ جگہ ٹریفک جام ہے۔



مضافاتی علاقے گڈاپ کے متعدد گاؤں سیلابی ریلے کی زد میں آگئے ہیں اور متعدد کچے مکان گرگئے ہیں جس کے باعث متاثرہ افراد حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ شہر میں بھی مختلف علاقوں سعدی ٹاؤن اور گلشن عثمان میں بھی پانی کا ریلہ داخل ہوگیا ہے۔

یہ پڑھیں: کراچی میں تھڈو ڈیم کے پشتے ٹوٹنے سے سیلابی ریلا شہر میں داخل


سپر ہائی وے سے متصل متعدد رہائشی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں اور ملیر ندی میں برساتی پانی کا بڑا ریلا آنے سے کورنگی کازوے اور کورنگی روڈ بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شدید ٹریفک جام ہے اور لوگ پھنس کر رہ گئے ہیں۔



کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن میں سیلابی ریلے کا پانی داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں کی بجلی بند ہوگئی ہے اور بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ ہے۔

اسکیم 33 میں واقع کے ڈی اے گرڈ اسٹیشن میں بھی پانی داخل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے متعدد رہائشی سوسائٹیز میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے اور بڑے بریک ڈاؤن کا خطرہ ہے۔ پاک فوج کے دستوں کی مدد سے گرڈ اسٹیشن سے پانی نکالا جارہا ہے۔

کراچی یونیورسٹی ایمپلائزڈ سوسائٹی، پی سی ایس آئی آر سوسائٹی، کوئٹہ ٹاؤن، اسٹیٹ بینک سوسائٹی، گوالیار سوسائٹی، نیو انچولی سوسائٹی، زینت آباد، پنجابی سوداگران پیلی بھیت، نیو ٹیچر سوسائٹی، سپر ہائی وے مویشی منڈی میں بجلی غائب ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ شکایات درج کرانے کے باوجود کے الیکٹرک کا عملہ نہیں پہنچا جبکہ پانی کی نکاسی کے لیے بھی اقدامات نہیں کیے جارہے۔
Load Next Story